اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر اطلاعات ، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، پاکستان کسی بھی خطرے سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، پاک بحریہ سمندری حدود کی حفاظت کے لئے پرعزم ہے، پاکستان کی بقاکے لئے پاک بحریہ کے جوانوں اور افسران نے بے پناہ قربانیاں دیں، شہداوطن اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں یوم بحریہ کے موقع پر نیول ہیڈ کوارٹرز میں یادگار شہداپر حاضری کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یوم بحریہ کے موقع پر یادگار شہداپر حاضری میرے لئے باعث اعزاز ہے۔ پاک بحریہ کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاک بحریہ نے ملک کے دفاع کیلئے عظیم قربانیاں دیں، 7 ستمبر 1965ءکو پاک بحریہ نے آپریشن دوارکا کا آغاز کیا جس میں پاک بحریہ کے بہادر افسران اور جوانوں نے پاکستان کی بقاکے لئے دشمن کے اہداف کو نشانہ بنایا اور اپنی جانوں کی قربانیاں دیں۔انہوں نے کہا کہ آپریشن دوارکا ہماری تاریخ کا سنہرا باب ہے،1965ءمیں دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کے لئے پوری قوم متحد ہو چکی تھی، پاک فضائیہ، پاکستان آرمی اور پاک بحریہ نے ملکی دفاع کے لئے جو کردار ادا کیا وہ آج تاریخ کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن دوارکا نے نہ صرف دشمن کی صلاحیت کو کم کیا، دشمن کے اہداف کو نشانہ بنایا بلکہ ہماری سرحدوں کو محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک بحریہ کا کردار لائق تحسین ہے، پاک بحریہ کے جونیئر افسران اور کمانڈوز نے دہشت گردی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر پاک بحریہ کے نام ہے، آج پاکستان بھر میں بحریہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے یہ دن منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج، حکومت اور عوام کے حوصلے بلند ہیں، ہم شہداءکی قربانیوں کو ہر گز رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہداءکے لواحقین کے حوصلے بہت بلند ہیں، ایمان، حوصلے اور ہمت کا جذبہ 6 ستمبر کو بھی اتنا ہی بلند تھا جتنا آج بلند ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا سر کچلنے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، ملک کی سرحدوں کو محفوظ بنائیں گے، عزم استحکام کے لئے ہم اس وژن پر عمل پیرا ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ دور میں بلیو اکانومی اہمیت کی حامل ہے، بہت سے ممالک کے ساتھ ہمارا مشترکہ تعاون چل رہا ہے، پاکستان میں دنیا کی بہترین گہرے پانی کی بندرگاہیں ہیں، ان بندرگاہوں کے ذریعے ہم پورے وسطی ایشیاءکو رسائی دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی بحالی، استحکام اور معاشی انقلاب برپا کرنے کے لئے ہمیں بندرگاہوں کے حوالے سے پالیسی پر پوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ روابط کو فروغ دے رہی ہے اس سے ہم بلیو اکانومی سے مکمل طور پر مستفید ہو ہوگی اور سیف کورڈورز تک وسطی ایشیائی ریاستوں کو رسائی دی جا سکے گی تاکہ اس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل بہت روشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ کا عزم استحکام اور بلیو اکانومی کے وژن میں بڑا کردار ہوگا، وہ کوسٹل ایریاز میں اپنا کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ بندرگاہوں پر سرگرمیاں شروع ہو چکی ہیں، یہ ہماری معیشت کی بحالی کے لئے اہم سنگ میل ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کی جنگ میں نہ صرف متحرک ہیں بلکہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے معاشی انقلاب برپا ہوگا، ہم تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی خطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات نے نیول ہیڈ کوارٹرز میں یادگار شہداءپر حاضری دی اور پھول رکھے اور فاتحہ خوانی کی۔ وفاقی وزیر نے پاک بحریہ کے شہدااور غازیوں کو سلام پیش کیا اور شہداکے خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر پاک بحریہ کے افسران اور جوان بھی موجود تھے۔