امپھال:(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارت کی شورش زدہ ریاست منی پور میں گزشتہ سال3مئی سے جاری تشدد کے تازہ ترین واقعے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ واقعہ ضلع جریبام میں پیش آیا۔پولیس نے بتایا کہ تشدد اس وقت شروع ہوا جب مسلح حملہ آور اکیلے رہنے والے ایک شخص کے گھر میں داخل ہوئے اور اسے نیند کے دوران گولی ماردی ۔ اس کے بعد
علاقے میں موجود متحارب گروپوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا جس کے نتیجے میں مزید چار افرادہلاک ہو گئے۔کوکی اور میتی قبائل کے درمیان جاری تنازعہ جو 3مئی 2023کو شروع ہوا تھا، پہلے ہی سینکڑوں جانیں لے چکا ہے، جن میں زیادہ تر مسیحی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ تشدد سے تقریبا 60ہزارلوگ بے گھرہوگئے ہیں جن میں سے بہت سے لوگ اب بھی ریلیف کیمپوں میں مقیم ہیں یا میزورم، آسام اور میگھالیہ جیسی ہمسایہ ریاستوں کی طرف بھاگ گئے ہیں۔حال ہی میں نیوز پورٹل” دی وائر”کی طرف سے جاری کی گئی آڈیو ٹیپس میں جو منی پور تشدد کی تحقیقات کے لئے بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے قائم کردہ تحقیقاتی کمیشن میں پیش کی گئی ہیں، کہاگیا کہ بی جے پی کے وزیر اعلیٰ این برین سنگھ اور ان کی انتظامیہ تشدد میں براہ راست ملوث ہے۔