اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ حکومت پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو الیکٹرک گاڑیوں کے ساتھ جدید بنانے کے لئے پرعزم ہے، پاکستان مراعات اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے ساتھ الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دے گا، پاکستان گرین ٹرانسپورٹ اپنانے کی حوصلہ افزائی کے لئے کاربن کریڈٹ سسٹم متعارف کرائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں چین کے اعلیٰ سطحی وفد کی جانب سے پاکستان گرین ٹرانسپورٹ پراجیکٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ کے دوران کیا۔ چینی وفد نے وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم سے پاکستان میں ماس ٹرانزٹ سسٹم میں انقلاب لانے میں مدد کرنے کے اپنے منصوبے کے مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا تاکہ عوام کو عالمی معیار کی نقل و حمل کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔چونگ کنگ سی آر آر سی ہینگٹن وہیکل کمپنی اور چونگ کنگ پبلک ٹرانسپورٹ گروپ کمپنی، پاور چائنا انٹرنیشنل اور ڈائیوو پاکستان ایکسپریس کے عہدیداروں پر مشتمل وفد نے وزیراعظم کی موسمیاتی معاون کو پاکستان گرین ٹرانسپورٹ پراجیکٹ کے بارے میں آگاہ کیا جو کہ ایک مستحکم اور موثر اقدام ہے جس کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیاں لانا ہے جو ملک کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو زیادہ ماحول دوست اور پائیدار بننے کے لئے اہم ثابت ہو گا۔وفد کی قیادت ڈائیوو پاکستان ایکسپریس گروپ کے سی ای او فیصل احمد صدیقی نے کی۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ پاکستان کے شہروں میں ای بسیں اور چارجنگ کی سہولیات متعارف کرائی جائیں گی، پاکستان گرین ٹرانسپورٹ پراجیکٹ کا مقصد اخراج کو کم کرنا اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔ وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر نے ای بسوں اور چارجنگ کی سہولیات کا نیٹ ورک متعارف کرا کر پاکستان کے ماس ٹرانزٹ سسٹم میں انقلاب لانے میں دلچسپی پر وفد کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے وفد کو پاکستان گرین ٹرانسپورٹ پراجیکٹ پر عملدرآمد کے لئے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ چینی اور پاکستانی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے کنسورشیم کا خیرمقدم کیا جائے گا اور پاکستانی شہروں میں گیم چینجر ای۔ٹرانسپورٹ سسٹم کو نافذ کرنے کے لئے مکمل تعاون کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ گرین ٹرانسپورٹ پراجیکٹ پورے ملک میں ماحولیاتی طور پر پائیدار اور موثر نقل و حرکت کے حل کو فروغ دے کر ملک کے نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے میں انقلاب برپا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو جدید بنانے کے لئے پرعزم ہے جو کہ محفوظ اور ماحولیات کے لحاظ سے موثر ہے۔وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ نے کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے حکومت 2019 میں بنائی گئی نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی پر عملدرآمد کررہی ہے تاکہ ملک میں ای۔وہیکل مینوفیکچررز کو مراعات فراہم کر کے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے کو فروغ دیا جاسکے جن میں ای وی کے لیے ڈیوٹی اور ٹیکس میں کمی، ٹیکس میں چھوٹ، مینوفیکچررز اور ای وی چارجنگ انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے معاونت شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد، لاہور اور کراچی جیسے شہروں نے پہلے ہی اپنے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کے حصے کے طور پر الیکٹرک بسیں متعارف کرائی ہیں جس کا مقصد فضائی آلودگی کو کم کرنا اور لوگوں کو ماحول دوست شہری نقل و حرکت کی سہولیات کے لئے صاف ستھرا متبادل فراہم کرنا ہے۔رومینہ خورشید عالم نے موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے اور پیرس معاہدے کے حوالے سے اپنے عزم کو پورا کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے وسیع تر اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ وفد کی قیادت کرنے والے ڈائیوو پاکستان ایکسپریس گروپ کے سی ای او فیصل احمد صدیقی نےکہا کہ یہ منصوبہ بنیادی طور پر چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) فریم ورک کے تحت قائم کیا گیا ہے ، یہ پاکستانی اور چینی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کا ایک کنسورشیم ہے جو ملک میں گرین ٹرانسپورٹ لانے کے لئے کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کنسورشیم کے اراکین کے درمیان جون 2024 میں چین کے شہر شینزین میں وفاقی وزیر برائے نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی موجودگی میں منعقد ہونے والی پاکستان بزنس کانفرنس میں پہلے ہی ایم او یو پر دستخط ہوچکے ہیں۔ چینی ٹرانسپورٹ کمپنی ڑو ڑینگ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اب صوبائی حکومتوں کے تعاون سے الیکٹرک بسوں کو متعارف کرانے، ای ٹرانسپورٹ کے لیے یونیفائیڈ چارجنگ سسٹم قائم کرنے اور بس اسٹاپ منی شاپنگ مال ماڈل کے ابتدائی طور پر اسلام آباد، لاہور، کراچی میں قائم کرنے کے لئے کوششیں تیز کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں اسی ای ٹرانسپورٹ بس سروس اور چارجنگ سسٹم کو دوسرے مرحلے میں ملک کے دیگر شہروں میں بھی متعارف کرایا جائے گا۔ وفد کے ارکان نے کہا کہ لاہور، کراچی اور اسلام آباد جیسے شہروں میں فضائی آلودگی کی سطح کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرنے والا اقدام ملک میں گرین ٹرانسپورٹ کو اپنانے کی مزید حوصلہ افزائی کے لیے کاربن کریڈٹ سسٹم کے نفاذ کی جانب ایک قدم آگے بڑھ سکتا ہے۔