کراچی (نمائندہ خصوصی)شاہد حیات پولیسنگ ٹریننگ کالج سعیدآباد میں منعقدہ 1300 ریکروٹس کہ پاسنگ آؤٹ پریڈ میں وزیر داخلہ سندھ بطور مہمان خصوصی شرکت کی اس موقع پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن بھی و دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے کیڈٹس کو دیکھ کر بہت خوشی محسوس ہورہی ہے میری جانب سے پاسنگ آؤٹ کے جملہ مراحل کی کامیاب تکمیل آپ سب کو مبارک ہو۔سندھ پولیس ایک ڈسپلن فورس ہے اور فٹنس کا معیار بھی بہتر ہے۔آپ تمام جوانوں کو سی پیک سیکیورٹی کے لئے تیار کیا گیا ہے کیونکہ ملک میں بیرونی ممالک سے ائےسرمایہ کاروں کی حفاظت وقت کا تقاضہ ہے جبکہ آپ سب بھی بخوبی جانتے ہیں کہ ملک کی معاشی و اقتصادی ترقی کا انحصارمؤثرسیکیورٹی اور امن و امان کے بہتر حالات پر ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس شاندار کام کررہی ہے اور ملک اور سندھ پر بری نگاہ رکھنے والوں کا خاتمہ آپ جوان ہی کریں گے۔کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور کچے کی صورتحال میں بہتری کا کریڈٹ سندھ پولیس کو جاتا ہے۔اس فورس کے جوانوں نے شہادتیں قبول کی ہیں تب ہی امن آیا ہے۔حکومت سندھ پولیس کی سپورٹ میں پیش پیش ہے اور ہم زیادہ سے زیادہ سہولیات سندھ پولیس کو فراہم کریں گے۔کیونکہ سندھ پولیس کو سہولیات ملیں گی تب ہی بہتر انداز میں صوبے کی خدمت کرسکے گی۔ریکروٹس کو جلد مفت ٹریننگ فراہم کریں گے۔اور ہیلتھ فیسلیٹی سے جوانوں کو بہت فائدہ ہوگا جبکہ تعلیم اور صحت کی بہتر سہولیات پولیس جوانوں کو دینا ہمارا عزم ہے۔آج پاس آؤٹ ہونیوالی خواتین سے امید ہے کہ یہ مردوں کے شانہ بشانہ خدمت کریں گی۔ہمیں اپنی بچیوں پر فخر ہے۔بعداذاں وزیر داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ نے نیو فائرنگ رینج کا افتتاح بھی کیا۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب میں کہا کہ آج پریڈ کا معیار ماضی سے بہت بہتر ہے پاس آؤٹ ہونیوالے 1300 ریکروٹ کو مبارکباد دیتا ہوں۔امید کرتا ہوں کہ آپ اس حلف کی پاسداری کریں گے۔مجھے امید ہے کہ آپ لوگ ہمیں مایوس نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاس آؤٹ 1147 کا تعلق اسپیشل پروٹیکشن یونٹ سے ہے اور چینی باشندوں کی حفاظت کرنا آپ سبکی ذمہ داری ہوگی۔ایس پی یو میں جو جوان آج تک وہاں موجود ہیں یہ جوان انہیں ریلیز کریں گے۔191 خواتین اہلکاروں کا تعلق کراچی رینج سے ہے یہ وہاں جوائن کریں گی۔امید ہے کہ پولیس کی پرفارمنس نہ صرف خواتین کی تعداد بڑھنے سے بہتر ہوگی بلکہ مثبت تاثر بھی بڑھے گا۔ہم نے جو تجاویز دیں اس کے مطابق حکومت نے بجٹ منظور کیا ہے۔ہیلتھ انشورنس کی مد 15 بلین کی رقم مختص کی گئی، یہ ایک بہت بڑا اقدام ہےبیمار پولیس افسر یا اہلکار کا علاج کسی بھی اچھے اسپتال سے ہوسکے گا۔تھانہ کلچر تبدیل کرنے کا ویژن سندھ حکومت نے دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تھانوں سے پولیس کی سروس جب تک ٹھیک نہیں ہوگی،معاملات بہتر نہیں ہوگی۔4 بلین کے فنڈز تھانوں کو دیں گے، زیادہ سے زیادہ نفری تعینات کریں گے۔ہر ضلع میں ایک ماڈل پولیس 28 کروڑ روپے کی لاگت سے بنارہے ہیں۔