کراچی(وقا ئع نگار خصوصی)بلدیہ عظمی کراچی کا محکمہ سٹی وارڈنز کمیونٹی پولیس سسٹم ناکام ہوگیا، میونسپل کمشنر کے ایم سی نے شہر کے انفراسٹرکچر کی حفاظت کیلئے ایڈیشنل آئی جی پی کراچی سے مدد مانگ لی، منشیات کے عادی افراد کی جانب سے شہر کے پلوں ،انڈر پاسز کے سریئے،لائٹیں ،موٹریں، الیکٹرک کیبلز ودیگر سامان چور ی کئے جانے پر پولیس سے کارروائی کی درخواست کردی گئی،تفصیلات کے مطابق شہر کے انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال اور حفاظت کیلئے قائم کیا گیا محکمہ سٹی وارڈنز شہر کے پلوں،انڈر پاسزسمیت دیگر انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال اور حفاظت میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے جس کے باعث اربوں روپے لاگت سے تعمیر کئے گئے شہر کے پلز،فلائی اوورز،انڈر پاسز کے سریئے،لائٹیں،موٹریں ودیگر سامان منشیات کے عادی افراد کیلئے آمدنی کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں جس کے باعث شہریوں کی جان ومال کو بھی شدید خطرات کا سامنا ہے،اس حوالے سے بلدیہ عظمی کراچی کے میونسپل کمشنر افضال زیدی نے گذشتہ روز ایک لیٹر ایڈیشنل انسپکٹرجنرل آف پولیس کراچی ڈویژن کو ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ منشیات کے عادی افراد کی جانب سے شہر کے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچانے میں نمایا اضافہ ہوا ہے،لیٹر میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے متعدد مرتبہ متعلقہ پولیس کو شکایات اور ایف آئی آر کا اندراج بھی کرایا گیا ہے لیکن انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچانے کا سلسلہ نہیں رک سکا ہے ۔میونسپل کمشنر کراچی کی جانب سے بھیجے گئے لیٹر میں مختلف مقامات کا ذکر کرتے ہوئے بتا یا گیا ہے جس میں سہراب گوٹھ انڈر پاس میں لائٹس ،کیبلز کی چوری کی وجہ سے مسلسل اندھیرا پھیلا ہوا ہے،غریب آباد انڈر پاس سے پمپ کیبلز اور ٹنل لائٹس کی چوری کرلی گئی ہیں،لیاقت آباد انڈر پاس سے 280لائٹس،کیبلز اور پمپ چوری کرلئے گئے ہیں،گولیمار انڈر پاس سے پائپ فٹنگ،لائٹس چوری کی جاچکی ہیں،شہر کے انفراسڑکچر کو نقصان پہنچائے جانے کے باعث شہریوں کا تحفظ بھی خطرے میں پڑگیا ہے جس پر درخواست کی گئی ہے کہ اس سلسلے میں فوری کارروائی عمل میں لائی جائے اور منشیات کے عادی افراد کو ان سرگرمیوں سے روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں ،اس میں دلچسپ امر یہ ہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کے پاس محکمہ سٹی وارڈنز کی پوری فوج ظفر موج موجود ہے اور کروڑوں روپے تنخواہوں ومراعات کی مد میں انہیں دیئے جاتے ہیں،کے ایم سی ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹی وارڈنز کمیونٹی پولیس قائم کرنے کا مقصد شہر کے انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال اور حفاظت کرنا تھا تاہم مذکورہ محکمے کے وارڈنز شہر میں دیکھنے کو بھی نہیں ملتے ہیں لیکن ان کی تنخواہیں،موبائل گاڑیوں کا فیول،مرمت کے اخراجات سمیت دیگر اخرجات اور مراعات بھرپور طریقے سے جاری ہیں