گوجرانوالہ (عظمیٰ شاہین سے) وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، صوبائی وزیر ہیلتھ اور سیکرٹری ہیلتھ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، جی ایم سی ٹیچنگ ہسپتال گوجرانوالہ میں انتظامیہ کی مسلسل ہٹ دھرمی سے ہسپتال میں آئیں حاملہ خواتین نوزائیدہ بچے کی دل کی دھڑکن چیک کروانے کے لیے ذلیل و خوار ہو کر رہ گئیں، گائنی او پی ڈی، لیبر روم اور گائنی وارڈ میں عرصہ دراز سے سی ٹی جی رول نہ ہونے سے حاملہ خواتین کو بولا جاتا ہے کہ موبائل کے کیمرہ سے سکرین سے تصویر کھینچ کر لیڈی ڈاکٹر کو چیک کروا لیں، اس کے علاوہ گائنی وارڈ میں داخل مریضوں سے ٹیبلیٹ فلیجل سمیت دیگر ادویات باہر سے منگوانے لگے، گائنی وارڈ اور ہسپتال کے دیگر وارڈز میں داخل مریضوں سے متعلق ادوایات ناپید ہو چکی ہیں، جس کے باعث ہسپتال میں آئے مریض و لواحقین ادویات نجی میڈیکل سٹور سے خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں، واضح رہے کہ ایک جانب ہسپتال میں ادویات کا بحران ہے وہیں دوسری جانب ہسپتال سے ادویات چوری ہونے کا سلسلہ جاری ہے، مریض و لواحقین نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے التماس ہے کہ فوری نوٹس لیتے ہوئے چوری میں ملوث افسران و ملازمین کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور خدارا ہسپتال انتظامیہ مریضوں پر رحم کرتے ہوئے تمام تر ضروری سامان اور ادویات کی بھی فوری فراہمی کو یقینی بنائے، تاکہ پنجاب کی غریب عوام دن بدن بڑھتے ہوئے سنگین مسائل سے محفوظ رہ سکے.