اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزارت مواصلات/نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو فریم ورک معاہدے کی دفعات کے ساتھ سی پیک فیزٹو کے تحت قراقرم ہائی وے کے 241کلومیٹرطویل تھاکوٹ رائے کوٹ سیکشن منصوبے کی دوبارہ الائنمنٹ کی اجازت دیدی ہے، اجلاس میں ترسیلات زرمیں اضافہ کی حوصلہ افزائی کیلئے ٹیلی گرافک ٹرانسفر چارجز کی ادائیگی اورایکسچینج کمپنیوں کے لیے ترغیبی سکیموں میں ترامیم کی منظوری بھی دیدی گئی۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس جمعرات کویہاں وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت فنانس ڈویژن میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیرنجکاری عبدالعلیم خان، وزیر پیٹرولیم مصدق مسعود ملک، وزیر بجلی سردار اویس خان لغاری، وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایس ای سی پی، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ وزارتوں کے دیگر سینئر افسران اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت مواصلات کی
جانب سے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قراقرم ہائی وے (تھاکوٹ-رائی کوٹ) کی دوبارہ الائنمنٹ کے ضمن میں چین اور پاکستان کے درمیان فریم ورک معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سمری پر غور کیاگیا۔ تفصیلی بات چیت، غور و خوض اورضابطے کی کارروائی کی ضروریات کے مطابق ای سی سی نے وزارت مواصلات/نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو پبلک پروکیورمنٹ رولز، 2004 کے قاعدہ 5 کی دفعات کے مطابق فریم ورک معاہدے کی دفعات کے ساتھ سی پیک فیزٹو کے تحت کے کے ایچ (241کلومیٹرطویل تھاکوٹ رائے کوٹ سیکشن منصوبے کی دوبارہ الائنمنٹ کی اجازت دیدی ۔اجلاس میں چکدرہ-تیمر گرہ 39 کلومیٹرطویل روڈ پروجیکٹ (این 45)” کے حوالے سے وزارت مواصلات کی ایک اور سمری کا جائزہ لیاگیا ۔ اجلا س میں بتایاگیا کہ پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004 کے رول 5 کو ای سی سی کی اجازت اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد لاگو کیا جا سکتا ہے۔ ای سی سی نے وزارت مواصلات/نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو چکدرہ-چترال روڈ پروجیکٹ این 45کے تحت سیکشن-1 (چکدرہ-تیمرگرہ، 39 کلومیٹر) کے لیے درکار کنسلٹنسی خدمات کی خریداری میں پبلک پروکیورمنٹ رول-5 کے مطابق آگے بڑھنے کا اختیار دیدیا۔اجلاس میں ہوم ریمیٹنس انسینٹیو سکیموں میں نظرثانی کی تجویز” کے حوالے سے وزارت خزانہ کی سمری پر بھی غور کیا گیا۔ تفصیلی بحث اور غور و خوض اور اسٹیٹ بینک کی تجویز کے مطابق ای سی سی نیٹیلی گرافک ٹرانسفر چارجز کی ادائیگی اورایکسچینج کمپنیوں کے لیے ترغیبی منصوبوں میں ترامیم کی منظوری دیدی.ٹیلی گرافک ٹرانسف چارجز ادائیگی سکیم کے تحت 30 سعودی ریال کی مالیت تک کی ٹرانزیکشن پر فلیٹ ری ایمبرسمنٹ شرح کو 20ریال اور ویری ایبل (8سے 15 ریال تک) پرتقسیم کی جائیگا، ویری ایبل جزو کو ترسیلات زر میں بڑھتی ہوئی نمو سے منسلک کیا جائے گا۔ بینکوں کو ترسیلات زر میں اضافے میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر زیادہ انعامات ملیں گے۔ایکسچینج کمپنیوں کے لیے ترغیبی اسکیم کے تحت فکسڈ اجزاء کے لیے ایک ڈالرپ بنیادی شرح ایک روپے سے بڑھا کردوروپے ہوگی،متغیر جزو کو ترسیلات زر میں بڑھتی ہوئی نمو سے منسلک کیا جائے گا۔سکیم کے تحت ایکسچینج کمپنیوں کو ترسیلات زر کو متحرک کرنے میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر اعلیٰ انعامات ملیں گے۔ان ترامیم سے بینکوں اور ایکسچینج کمپنیوں کو ترسیلات زر کی آمد میں اضافہ کرنے کے لیے مزید ترغیبات ملنے کی امید ہے جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔