سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں بند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت اور مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں بند سینکڑوں کشمیری انتہائی نامساعد موسمی حالات،پینے کے صاف پانی، صحت بخش خوراک اور ادویات کی عدم دستیبابی سمیت بنیادی سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان میں سے بہت سے لوگوں کو خوراک، سورج کی روشنی اور طبی دیکھ بھال تک محدود رسائی کی وجہ سے شدید بیماریاں لاحق ہو گئی ہیں۔ ارشد اقبال نے افسوس کااظہارکیاکہ کشمیری نظربندوں کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہفتہ وار فون کال کرنے سے روک دیا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ نئی عائد کردہ پابندیوں سے اپنے اہلخانہ سے ہزاروں کلومیٹر دور کشمیری قیدیوں میں ڈپریشن، اضطراب اور ذہنی تنائو مزید بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری قیدیوں کے لیے ہفتہ وار فون کالز اپنے اہل خانہ کے ساتھ رابطے کا واحد ذریعہ تھا جو طویل فاصلے کا سفر کرنے سے قاصر ہیں۔انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار کا سنجیدہ نوٹس لیں۔ڈی ایف پی ترجمان نے کہا کہ کشمیری قیدیوں کو دوردراز کی جیلوں میں رکھنا اور انہیں انتہائی مرطوب درجہ حرارت میں سڑنے کے لیے چھوڑدینا قیدیوں کے حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔پارٹی چیئرمین شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں کی مسلسل اور غیر قانونی نظربندی پر اپنی پارٹی کی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مختلف جیلوں میں گزشتہ کئی سالوں سے بند کشمیری قیدیوں کی جلد از جلد رہائی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے ۔