لہہ(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لداخ خطے میں لہہ ایپکس باڈی نے اگلے ماہ لہہ سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی تک پیدل مارچ کا اعلان کیا ہے تاکہ مودی حکومت پر دبائو ڈالا جائے کہ وہ لداخ کی قیادت کے ساتھ چار نکاتی ایجنڈے پر تعطل کا شکار مذاکرات کو بحال کرے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لہہ ایپکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس جو لداخ خطے میں مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں پر مشتمل دونوں الگ الگ گروپ ہیں، گزشتہ چار سال سے مشترکہ طور پر ایک تحریک کی قیادت کررہے ہیں جس کا مقصد خطے کو ریاستی درجہ د لانا، آئین کے چھٹے شیڈول کا نفاذ، لداخ کے لیے پبلک سروس کمیشن کے قیام کے ساتھ بھرتیوں کا عمل تیز کرنے اور لہہ اور کرگل اضلاع کے لیے الگ الگ پارلیمانی نشستوں کا حصول ہے۔لداخ کے نمائندوں اور بھارتی حکومت کے درمیان مارچ میں ہونے والی بات چیت بغیر کسی ٹھوس نتیجے کے ختم ہوگئی تھی۔لہہ ایپکس باڈی کے شریک چیئرمین چیرنگ ڈورجے لکروک نے نئی دہلی تک پرامن مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی کارکن سونم وانگچک سمیت کم از کم 100رضاکار یکم ستمبر کو لہہ سے پیدل چلنا شروع کریں گے اور 2اکتوبر کو دہلی پہنچیں گے۔انہوں نے کہاتاریخوں میں تبدیلی کی جا سکتی ہے لیکن مارچ ضرور ہوگا۔