اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ای پروکیورمنٹ منصوبے کو ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروکیورمنٹ کے عمل کے حوالے سے شکایات اور تحفظات کے حل کے نظام کو مؤثر بنانے کے لیے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کروائی جائے۔ہفتہ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت الیکٹرانک پروکیورمنٹ،ای-پاک ایکیوزیشن اینڈ ڈسپوزل سسٹم کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت تمام خریداریوں کے حوالے سے شفاف طریقہ کار رائج کرنے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔وزیراعظم نے پروکیورمنٹ کے عمل کے حوالے سے شکایات اور تحفظات کے حل کے نظام کو مؤثر بنانے کے لیے اس کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پروکیورمنٹ کے عمل کے حوالے سے شکایات اور تحفظات کے حل کے نظام کو پروکیورنگ ایجنسی کے ماتحت نہیں ہونا چاہئے،اس حوالے سے قواعد و ضوابط میں ترمیم کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔وزیراعظم نے 2 بلین روپے سے زائد کے تمام ترقیاتی منصوبوں کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کروانے کی ہدایت کی۔وزیراعظم کو ای-پروکیورمنٹ پر بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم نے منصوبے پر عملدرآمد میں سست روی پر برہمی کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے کام کے معیار اور پراسس کے نامکمل ہونے پر بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایک ماہ میں منصوبے کی تکمیل کی ہدایت کی۔وزیر اعظم کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ ای پروکیورمنٹ کا منصوبہ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری نے ورلڈ بینک کی فنڈنگ سے 2017 میں شروع کیا،ای پروکیورمنٹ کے منصوبے کی کل لاگت 45 ملین امریکی ڈالرز ہے،وفاقی حکومت کی 37 وزارتوں اور 301 پروکیورنگ ایجنسیوں میں ای پروکیورمنٹ کا نفاذ ہو چکا ہے۔بریفنگ میں بتایاگیا کہ پی پی آر اے کی جانب سے پروکیورنگ ایجنسیوں کے 8988 آفیشلز کو ای پروکیورمنٹ کی تربیت دی جا چکی ہے،وفاقی حکومت کا ای پروکیورمنٹ کے حوالے سے حجم تقریباً 1551 بلین روپے ہے،ای پروکیورمنٹ کے حوالے سے پنجاب، سندھ ، خیبر پختونخوا اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں سے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے جا چکے ہیں۔اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ،وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب،وزیر پیٹرولیم مصدق ملک ،وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔