کراچی (نمائندہ خصوصی ) قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور وطن واپس کے لیے ان کی ہمشیرہ اورگلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر آئینی پٹیشن نمبر 3139/2015 کی انتہائی اہم سماعت جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت میں 26 اگست کو ہوگی۔ واضح رہے کہ آخری سماعت 5 جولائی کو ہوئی تھی جس کے بعد معزز عدالت نے جو آرڈر شیٹ جاری کی تھی اس میں کہا تھا کہ ”عدالت اب حکومت کی طرف سے کوئی ٹھوس فیصلہ دیکھنا چاہتی ہے، جس کے لیے اسے آج (یعنی 5 جولائی) سے 4 ہفتے کی مہلت دی جا رہی ہے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے یہ کافی وقت ہے کہ وہ اپنا مدلل جواب دیں اور حکومت اپنا حتمی فیصلہ لے کر آئے۔آرڈر شیٹ میں معزز عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اگلی سماعت میں، ایک سادہ سا بیان کہ یہ معاملہ مختلف وزارتوں کے درمیان زیر غور ہے، قبول نہیں کیا جائے گا“۔عافیہ موومنٹ کے ترجمان محمد ایوب نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو اسمتھ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ عافیہ کی رہائی کی چابی اسلام آباد میں رکھی ہوئی ہے۔ 26 اگست کو ہونے والی سماعت اس لئے بھی اہم ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی جلد رہائی کے لیے انسانیت اور انصاف کی علمبردار کئی اہم شخصیات کام کررہی ہیں۔ جبکہ ڈاکٹر عافیہ جو کہ پاکستانی شہری ہیں، سب سے زیادہ سست رفتاری سے کام ان کے ملک میں ہورہا ہے ۔