- راولپنڈی ۔(نمائندہ خصوصی ):آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ نوجوان ملک کا سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ ہے جسے کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ بدھ کو کنونشن سنٹر میں یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علم انسان کو دوسروں سے ممتاز کرتا ہے جبکہ نوجوانوں کی آنکھوں میں چمک دیکھ کر یقین ہوتا ہے کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو سوشل میڈیا سے پیدا ہونے والے کنفیوژن اور فتنہ کے مضر اثرات سے دور رکھے۔ انہوں نے کہا کہ عوام، حکومت اور فوج کے درمیان مضبوط رشتہ ہی پاکستان کی سلامتی اور ترقی کا ضامن ہے جو لوگ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا بیانیہ بنا رہے تھے وہ آج کہاں ہیں؟ آرمی چیف نے کہا کہ اگر آپ آزاد ریاست کی اہمیت جاننا چاہتے ہیں تو لیبیا، شام، کشمیر اور غزہ کے لوگوں سے پوچھیں، بطور مسلمان ہمیں مایوسی سے منع کیا گیا ہے۔انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ زندگی ایک امتحان ہے اور قرآنی آیت پڑھی، "کیا لوگ یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ صرف یہ کہنے پر چھوڑ دیئے جائیں گے کہ ‘ہم ایمان لائے’ ،اور ان کی آزمائش نہ ہو گی ؟” خطاب کے اختتام پر آرمی چیف نے نوجوانوں کو علامہ اقبال کا یہ شعر سنایا: "افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر ۔ ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ۔ ” خطاب کے بعد سوالات کا جواب دیتے ہوئے آرمی چیف نے مختلف امور پر پاک فوج کے موقف کو واضح کیا۔ پاراچنار میں فسادات پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں آرمی چیف نے کہا کہ قبائل مل بیٹھ کر تنازعات کو ختم کرنے میں مدد کریں۔آرمی چیف نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام 22 سال سے پاک فوج کے شانہ بشانہ دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہیں، مجھے یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں دہشت گردی کے خلاف فتح عطا فرمائے گا۔