ٹیکساس(نمائندہ خصوصی) پانچ جولائی پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک بدترین دن ہے جس میں ایک عظیم رہنما ذوالفقار علی بھٹو نے اس ملک اور جمہوریت کی خاطراصولوں پر سودا نہ کرتے ہوئے اپنی جان تک کا نذرانہ دے دیا اور جس کا نتیجہ آج تک پاکستان کی عوام بھگت رہی ہے ایسے لیڈر صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی امریکہ صدر محترمہ نصرت لغاری نے خطاب کرتے ہوئے کیا محترمہ نصرت لغاری نے کہا آج کے روز ضیاءالحق نے پاکستان کے پہلے اور مقبول ترین منتخب وزیراعظم کو برطرف کیا، اسمبلیاں توڑ دیں اور پہلے متفقہ آئین کو ختم کر دیا۔ ملک بھر میں مارشل لا نافذ کر کے خود چیف ایڈمنسٹریٹر بن گیا۔ پورے ملک میں ملک ملٹری فورس قائم کر کے حکم نامہ جاری کیا کہ جو بھی مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر کا حکم نہیں مانے گا وہ ملک کا غدار کہلائے گا اور سزا کا مرتکب ہوگا۔یہ سب اس عوامی اور منتخب لیڈر کے ساتھ ہوا جس نے پاکستان کی عوام اور اس ملک کی ترقی کے لئے اپنی ذہانت اور بصیرت سے کئی ایسے کام کیے جس کی مثال آج بھی دی جاتی ہے اس میں پاکستان کے شہریوں کو اُن کی شناخت دلانا ، پاکستان میں مسلم ممالک کی سرمایہ داری کروانا، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانا وغیرہ ہے۔ 5 جولائی 1977 کو فوجی آمر جنرل ضیاالحق نے ملک کی سالمیت ، بقا اور آئین کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ محترمہ نصرت لغاری نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ضیا الحق آج گمنامی اور بد نامی کے اندھیرے میں بھٹکتا ہوا ایک گمنام شخص ہے، جبکہ بھٹو کا نام آج بھی محترم ہے۔