ممبئی:(مانیٹرنگ ڈیسک ) فن کاروں اور کارکنوں سمیت ممتاز بھارتی شہریوں کے ایک گروپ نے نیشنل فلم ڈویلپمنٹ کارپوریشن آف انڈیا سے ممبئی میں اسرائیلی فلموں کی نمائش کا فیسٹیول منسوخ کر نے کا مطالبہ کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اسرائیلی فلموں کادوروزہ فیسٹیول کل سے نیشنل میوزیم آف انڈین سنیما میں منعقد ہو رہا ہے ۔ معروف بھارتی اداکاروں نصیر الدین شاہ اور رتنا پاٹھک ، آزادی پسند کارکن جی جی پاریکھ، معروف دستاویزی فلم ساز آنند پٹوردھن، امن کارکن اورادیب تشار گاندھی اور انڈیا فلسطین سولیڈیریٹی فورم کے فیروز مٹھی بور والا نے اس سلسلے میں ایک پٹیشن پر دستخط کئے ہیں ۔ایک مشترکہ بیان میں گروپ نے فلسطین پر اسرائیلی مظالم یک تناظر میں بھارت میں اسرائیلی فلموں کی نمائش کے فیسٹیول کے انعقاد کی مذمت کی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی نیشنل فلم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کی جانب سے اسرائیلی فلموں کافیسٹیول ایک ایسے وقت میں منعقد کیا جارہا ہے جب دنیا بھر میں غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم ، مظلوم فلسطینیوں پر وحشیانہ مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مذمت کی جارہی ہے ۔بیان کے مطابق بھارتی حکومت نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کررکھا ہے اوربھارت میں اسرائیلی فلموں کی نمائش کے فیسٹیول کا انعقاد انتہائی غیر مناسب ، غیر اخلاقی اور انصاف کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہے ۔ بیان میں مزیدکہاگیاہے کہ نیشنل فلم ڈویلپمنٹ کارپوریشن اورنیشنل میوزیم آف انڈین سنیما کو عالمی سطح پر صیہونی ریاست کے غزہ میں مظالم کی مذمت اور اسرائیلی قیادت کے خلاف قانونی کارروائی کے پیش اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے ۔گروپ نے مشترکہ بیان میں مزید کہاہے کہ عالمی عدالت انصاف اور بین الاقوامی فوجداری عدالت دونوں نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے قتل عام کو نسل کشی قراردیا ہے اوربین الاقوامی فوجداری عدالت نے جنگی جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کااعلان کیا ہے۔ممتاز بھارتی شہریوں کے گروپ نے نیشنل فلم ڈویلپمنٹ کارپوریشن سے مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی فلموں کافیسٹیول فوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیاہے ۔