سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک ) :غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کے ضلع شوپیاں کے علاقے جم نگری کی جامع مسجد میں یک روزہ اتحاد ملت اور اصلاح معاشرہ کے عنوان سے ایک پر وقار کانفرنس منعقد کی گئی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق متحدہ مجلس علما جموںوکشمیر اور کاروان ختم نبوت کے اشتراک سے منعقد کی گئی کانفرنس میں جموںوکشمیر کے جید علمائے کرام ، مفتیان عظام ، دانشوروں اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ تاہم متحدہ مجلس علما کے امیر اعلی میرواعظ عمر فاروق میراعظ خاندان کے ایک اہم رکن کے انتقال کی وجہ سے کانفرنس میں شرکت نہیں کرسکے۔کانفرنس کی صدارت مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے کی جبکہ نظامت کے فرائض مولانا شمس نے انجام دیئے۔کانفرنس کے مقررین نے جموںوکشمیر کی سماجی اور معاشرتی صورتحال کے تناظر میں اس طرح کے اجلاس اور کانفرنس کشمیر کے ہر ضلع میں منعقد کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔ انہوں نے کہاکہ آج مقبوضہ علاقے میں چند موقع پرست عناصر مسلکی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی فضا کو زک پہنچانے کی مذموم کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔میرواعظ عمر فاروق کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوںنے کہاکہ میرواعظ عمر فاروق نے سماجی برائیوں کیخلاف جس ریاست گیر مہم کا آغازکیا ہے وہ ہر لحاظ سے قابل ستائش ہے اور جموںوکشمیر کی تمام دینی ، ملی اور سماجی تنظیموں کے سربراہوں اور ائمہ حضرات اور علمائے کرام کو اس میں تعاون کرنا چاہیے ۔مولانا ایم ایس رحمن شمس نے اپنے خطاب میں شرکاء کو میر واعظ عمر فاروق کا پیغام پہنچایا اور اس بات پر زور دیا کہ من حیث القوم ہم آج جن شدید مسائل ، مصائب اور مشکلات سے دوچار ہیں ان کا تقاضا ہے کہ ہم اتحاد کے علم کو تھامے رکھیں اور شرپسند عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنادیں۔کانفرنس کے مقررین میں مولانا محمد رحمت اللہ میر القاسمی، آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی،مفتی مدثر قادری، ڈاکٹر سمیر احمد شفیع صدیقی، مفتی اعجاز الحسن بانڈے، ڈاکٹر عبدالرحمن وار،مولانا غلام حسن فاضلی، مولانا مشتاق محی الدین، مولانا منصور الحق ہاشمی، عبدالرشید، شاہد سلیم،مفتی غلام رسول سامون اوردیگر شامل تھے ۔