اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) نے انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل سٹڈیز رشین اکیڈمی آف سائنسز میں سینٹر فار سائنٹیفک اینڈ اینالیٹیکل انفارمیشن کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کردیئے۔ آئی ایس ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل سفیر سہیل محمود اور سی ایس اے آئی آئی او ایس، آر اے ایس کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر نکولے پلوٹنکوف نے پیر کو اپنے متعلقہ اداروں کی جانب سے ایم او یو پر دستخط کئے۔ تقریب میں آئی ایس ایس آئی میں سینٹر فار سٹریٹجک پرسپیکٹیو کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نیلم نگار نے بھی شرکت کی۔ روس کی طرف کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر محقق الیکسی مارینن بھی موجود تھے۔اس موقع پر سفیر سہیل محمود نے کہا کہ آج یہ دستخط علمی اور تحقیقی تعاون کو گہرا کرنے کے لئے ہماری مشترکہ کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان روسی فیڈریشن کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے جس میں سفارتکاری، معیشت، توانائی، سلامتی، دفاع، ثقافت اور عوام سے عوام کے تبادلے سمیت مختلف شعبوں میں بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعاون شامل ہے۔انہوں نے افغانستان جیسے علاقائی مسائل اور شنگھائی تعاون تنظیم سمیت کثیرالجہتی فورمز پر پاکستان اور روس کے مفید تعاون پر بھی زور دیا۔ پروفیسر ڈاکٹر نکولے پلاٹنکوف نے سینٹر فار سائنٹیفک اینڈ اینالیٹیکل انفارمیشن کے ذریعے کیے گئے وسیع عملی تحقیقی کام اور ایشیا پیسیفک خطے میں مشرق وسطیٰ سے لے کر جاپان تک کے متنوع علاقوں اور موضوعات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آئی ایس ایس آئی کے ساتھ تعاون مشترکہ تحقیق اور مکالمے کی نئی راہیں کھولے گا۔ڈاکٹر نیلم نگار نے کہا کہ یہ پہلی باضابطہ مفاہمتی دستاویز ہے جو آئی ایس ایس آئی اور ایک روسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان ہوئی ہے جو آئی ایس ایس آئی کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ انہوں نے مستقبل میں مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے امکانات اور فریقیبن کے درمیان خیالات کے تبادلے کے بارے میں پرامید اظہار کیا۔مفاہمتی یادداشت میں تعاون پر مبنی سرگرمیوں کے لیے ایک فریم ورک ترتیب دیا گیا ہے جس میں محققین اور ڈیٹا کا تبادلہ، مشترکہ تقریبات اور پروگرام، اور مشترکہ تحقیقی منصوبوں کا آغاز شامل ہے۔ تقریب کا اختتام مضبوط تعلقات کو فروغ دینے اور آنے والے سالوں میں مزید تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے باہمی عزم کے اعادہ کے ساتھ ہوا۔