کراچی (نمائندہ خصوصی ) گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہی ایک بہترین معاشرہ تشکیل پاسکتا ہے مگر اس کے لیے انسانیت کا احترام کرنا اور انصاف پر مبنی نظام رائج کرنا ضروری ہے۔ ڈاکٹر عافیہ پر تشدد، غزہ میں نہتے انسانوں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ کے متاثرہ لوگوں کی امداد کرنے والے رضاکاروں پرخوفناک بمباری نے انسانیت کو شرما کر رکھ دیا ہے۔عالمی برادری جنگوں کے خاتمہ اورڈاکٹر عافیہ جیسے بے گناہوں کی مدد کے لیے کردار ادا کرے ۔ انسانی ہمدردی کے عالمی دن کے موقع پر عافیہ موومنٹ میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں کہا کہ عافیہ پر تشدد کا سلسلہ فوری طور پر بند اور انسانی ہمددردی کی بنیاد پر رہا کیا جائے۔قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ پاکستان میں اور اس کے بعد امریکہ میں تعلیم کے حصول کے دوران فلاحی کاموں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھی۔ اس کے دل میں انسانی ہمدردی کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ بے گناہ ہے، ایک نہیں کئی امریکی قانون دان عافیہ کو بے گناہ اور 86 سال کی سزا کو ظالمانہ قرار دے چکے ہیں۔کلائیو اسمتھ بے گناہی کی بنیاد پر ہی عافیہ کی رہائی کے لیے کوشاں ہیں۔ گزشتہ 21 سالوں سے عافیہ پرمختلف جیلوں اور عقوبت خانوں میں انسانیت سوز تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں حکومت پاکستان سے ایک مرتبہ پھر مطالبہ کرتی ہوں کہ عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے مو¿ثر اقدامات کیے جائیں۔