کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو ماہانہ 56کروڑ میں فروخت کر دیا گیا ـ بلڈر مافیا کراچی کو کنکریٹ بنانے میں آزاد تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کا ٹھیکہ نچلے گریڈ کے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بلڈنگ انسپکٹر شہزاد آرائیں کو دے دیا گیا ہے اہم ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ڈائریکٹر ایسٹ جمیل میمن سسٹم کے تحت تعمیر ہونے والی عمارتوں کو بچانے کی زمہ داری ادا کر رہے تھے
تاہم ذرائع ابلاغ میں خبروں کی اشاعت کے بعد پیپلز پارٹی سے وابستہ فیصل میمن نے غیرقانونی تعمیرات کرانے،پیکج طے کرنے اور جمع ہونے والی بھتہ کی رقم پہنچانے کی ذمہ داری بلڈنگ انسپیکٹر شہزاد آرائیں کو سونپ دی ہےـذارئع کا کہنا ہے کہ شہر قائد کو 56کروڑ روپے ماہانہ میں ایک معمولی ملازم کو فروخت کر دیا گیا ہےـمعلوم چلا ہے کہ شہزاد آرائیں نے ایک بنگلے میں اپنا خفیہ دفتر بنا رکھا ہے جہاں پر بلڈر مافیا طے شدہ رقم پہنچاتے ہیں یہ بھی معلوم چلا ہے کہ مذکورہ بنگلہ میں بااثر افراد اور سرکاری آفسران بنگلےکوعیاشی (شراب نوشی) کے لیئے بھی استعمال کرتے ہیں ـ
یاد رہے کہ شہر قائد میں غیرقانونی تعمیرات سے عالمی شہر کا حلیہ کچی آبادی کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے جبکہ ورلڈ بنک اور بلدیاتی اداروں اور پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے کیئے جانے ترقیاتی منصوبوں میں بھی کرپشن،کک بیک کے باعث ان کے ثمرات سے شہری محروم ہیں تو دوسری جانب خلاف ضابطہ عمارتوں کے جنگل سے پانی، بجلی ،گیس کی سہولیات ناپید ہوتی جارہی ہے ـ