اسلام آباد:(نمائندہ خصوصی )اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ 19 اگست 2014 کو ملکی تاریخ کے سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، دس سال قبل آج کے دن پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت کا گھیراؤ اور بعدازاں دو نام نہاد سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ہلا بول کر توڑ پھوڑ کی اور قیمتی تنصیبات کو نقصان پہنچایا، اس شرمناک واقع کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔قومی اسمبلی سیکریٹرٹ کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف میڈیا کے مطابق ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے نام نہاد سیاسی جماعتوں کی قیادت اور کارکنوں کے پارلیمان پر حملے کے 10 سال مکمل ہونے کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ کوئی بھی جمہوری سوچ رکھنے والا پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 19 اگست 2014 کے دن پارلیمان کی عمارت کے گھیراؤ اور بعد ازاں اس ہونے والے شرمناک اور افسوس ناک حملے کی دلخراش یادیں ہمیشہ عوام کے ذہنوں پر نقش رہیں گی اور انہیں جمہوری اقدار اور اصولوں پر کیے جانے والے حملے کی یاد دلاتی رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ پارلیمان پر حملہ نہ صرف جمہوریت پر حملہ تھا بلکہ ریاست کے بنیادی ستونوں پر بھی ضرب تھی۔اسپیکر نے ان تمام اراکین، عملے، اور سیکیورٹی اہلکاروں کی بہادری اور استقامت کی تعریف کی جنہوں نے مشکل حالات میں پارلیمان کا دفاع کیا اور آئین و قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھا۔ اسپیکر نے اس وقت کی حکومت، پارلیمان میں موجود اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کی قیادت اور اراکین کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے نام نہاد سیاسی جماعتوں کی جانب سے پارلیمان پر ہونے والے حملے اور جمہوریت مارے جانے والے شب خون کی گھناؤنی سازش کو ناکام بنانے میں بھرپور کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ اگست 2014 میں پارلیمنٹ پر حملہ اور ایوان میں آنے والے اراکین پارلیمنٹ کا راستہ روکنے اور پارلیمان کے نظام کو مفلوج کرنے کی ناکام کوشش کی گئی تاہم اراکین نے جرات و بہادری سے اس مذموم سازش کو ناکام بنایا۔ انھوں نے کہا کہ 2014 کے دھرنوں سے دنیا بھر میں پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2014 کے دھرنوں کی وجہ سے ملک کی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے باہر دھرنوں کی وجہ سے چین کے صدر کو اپنا طے شدہ دورہ منسوخ کرنا پڑا جس دورے میں پاکستان کے ساتھ اربوں ڈالر کے معاہدے ہونے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے حملے جمہوری نظام کو کمزور نہیں کر سکتے بلکہ یہ ہمارے عزم اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کو مزید تقویت دیتے ہیں۔اسپیکر نے عوام پر زور دیا کہ وہ جمہوری اقدار کے تحفظ اور پارلیمانی اداروں کی مضبوطی کے لیے متحد رہیں اور اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ نے بھی اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ 2014 کے دھرنوں کے دوران پارلیمان پر حملہ ایک افسوسناک واقعہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے نے ان سیاسی دھرنوں کے مقاصد کو واضح کیا جو جمہوری اداروں اور جمہوری نظام کو کمزور کرنے کے مترادف تھے۔ ڈپٹی اسپیکر نے تمام جمہوریت پسند سیاسی جماعتوں پر مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اس قسم کے جمہوریت کش واقعات دوبارہ نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے کبھی بھی غیر جمہوری راستے سے اقتدار کا راستہ تلاش نہیں کیا۔انہوں نےکہا کہ19 اگست، 2014 میں شرپسند جتھوں نے جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر جمہوریت اور پارلیمنٹ پر دھاوا بولا اور جمہوریت کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش کی جس کے خلاف اس وقت کی حکومت اور اپوزیشن کی جماعتوں نے بھرپور کردار ادا کیا۔