اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے بانی پی ٹی آئی اور فیض حمید کے گٹھ جوڑ کے معاملات، مشرقی بارڈر کے پار پاکستان مخالف جذبات رکھنے والے صحافیوں سے پی ٹی آئی کے روابط اور مغربی بارڈر کے ذریعے فتنہ الخوارج کو واپس لانے کے فیصلے کو ملک دشمنی کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما ر رئوف حسن کے بھارتی صحافی کے ساتھ اشتعال انگیز اور خوفناک پیغامات پر مبنی روابط سے پی ٹی آئی کا ملک دشمنی پر مبنی ایجنڈا ایک بار پھر بے نقاب ہو چکا ہے۔ اتوار کو پی ٹی آئی رہنما کے غیر ملکی دشمنوں سے روابط پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک دشمن ایجنڈے پر کاربند فارن فنڈڈ جماعت نے پہلے سائفر کے ذریعے ملک کی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا اور اب ملک کی سالمیت اور بقاءکو نقصان پہنچانے کے لئے اپنے غیر ملکی آقائوں کا سہارا لے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ بھارتی صحافی پاکستان مخالف جذبات رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رئوف حسن نے بھارتی صحافی کے ساتھ تحریک انصاف کی سوچ کی ترجمانی کی جو پاکستان کی سالمیت اور بقاءکے خلاف سازشوں کو فروغ دے رہے ہیں، اب سمجھ آ رہی ہے کہ 9 مئی کے حملے کیوں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں سوشل میڈیا سیل ملک دشمنوں سے روابط کا بڑا ذریعہ تھا، اس سیل کے ذریعے پاک فوج اور سپہ سالار کے خلاف بھی مہم چلائی جا رہی تھی جس کے تانے بانے آج بھارت کے ساتھ مل رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں خونی انقلاب کی باتیں کرنے کا مطلب ہے کہ پی ٹی آئی بھارت کا سپانسرڈ ایجنڈا لے کر چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو بھارتیوں نے بیرون ملک سے فارن فنڈنگ کی، جو تحقیقات میں سامنے آ چکی ہیں، اب بھارتی صحافی سے پی ٹی آئی رہنما کے رابطے ثابت کرتے ہیں کہ وہ ملک دشمن قوتوں کے کہنے پر پاکستان مخالف مہم چلا رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ فارن فنڈڈ ٹولے نے ملک دشمنی کی ہر حد عبور کرلی ہے، کوئی شک نہیں رہا کہ ان کا اصل ہدف پاکستان کے قومی مفادات اور فوج کو نقصان پہنچانا تھا۔ یہ لوگ پاکستان میں بیٹھ کر بھارتی ایجنڈا پورا کر رہے ہیں، پاکستان پر وار کرنے والے دہشت گردوں کو بھی اسی لئے واپس لائے تاکہ بھارتی ایجنڈا پورا ہو سکے۔ عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ فیض حمید بھی بانی پی ٹی آئی کا اہم مہرہ بنا رہا اور ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے پی ٹی آئی کا سیاسی مہرا ثابت ہوا، قوم کو یہ اصلیت بھی معلوم ہو گئی کہ مرشد کا موکل فیض تھا، ”فیض“ مرشد کا نہیں بلکہ ”فیض حمید“ کا تھا۔انہوں نے کہا کہ فیض نیازی گٹھ جوڑ کے تانے بانے نیازی کے گھر بشریٰ سے بھی ملتے ہیں جو اِس گٹھ جوڑ میں ایک مرکزی کردار تھی۔ انہوں نے کہا کہ فیض، نیازی اور بشریٰ گٹھ جوڑ نے اپنے اپنے مذموم مقاصد کے لئے ملک کو نقصان پہنچایا، فیض نیازی گٹھ جوڑ نے پاک فوج مخالف بیانیے بھی ملکر چلائے تاکہ ریٹائرڈ اور سرونگ آفیسرز کو بھڑکایا جا سکے اور لیڈرشپ کے خلاف اکسایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فیض نیازی گٹھ جوڑ نے یہ تاثر بھی پیدا کرنے کی کوشش کی کہ پاک فوج میں کسی قسم کی کنفیوژن یا تقسیم ہے۔