نئی دلی:(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے خاندانوں نے دارلحکومت نئی دلی میں یوکرین کے خلاف جنگ کیلئے روسی فوج میں بھرتی کئے جانیوالے اپنے بیٹوں کو واپس لانے میں مودی حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاج کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں حصہ لینے والے دس بھارتی نوجوانون کے اہلخانہ نے نئی دلی میں انڈیا گیٹ اور روسی سفارت خانے کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے اورمودی حکومت سے اپنے بیٹوں کو فوری وطن واپس لانے کا مطالبہ کیا۔متاثرہ خاندانوں کاکہناتھا کہ مودی حکومت نے اب تک ان کے بچوں کو واپس لانے کیلئے کوئی عملی اقدام نہیں کیا ہے۔ ان کا مزیدکہناتھاکہ ان کے بچے بہتر مستقبل کیلئے روس گئے تھے جہاں انہیں جبری طورپر یوکرین کے خلاف جنگ لڑنے کیلئے محاذ پر بھیج دیاگیا۔بھارتی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ رواں ماہ کے اوائل تک 8بھارتی نوجوان یوکرین کیخلاف جنگ میں روس کی طرف سے لڑ رہے ہیں جبکہ 69دیگر بھارتی نوجوان اب بھی روسی فوج سے سبکدوشی کے منتظر ہیں۔ ان بھارتی نوجوانوں کو ٹریول ایجنٹوں نے یوکرین کے خلاف جنگ میں روسی فوج کے معاون کے طورپر ماسکو بھیجا تھا۔پنجاب کے ضلع سے تعلق رکھنے والے مندیپ کمار کے بھائی جگدیپ کمار کی قیادت میں مظاہرین نے مودی حکومت کی بے حسی کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین کاکہناتھا کہ متاثرہ خاندانوں نے 15نوجوانوں کی فہرست مرتب کی ہے جنہیں زبردستی یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کا ایندھن بنایاجارہاہے۔انہوںنے افسوس ظاہر کیاکہ حکومت کی طرف سے اب تک باضابطہ طورپر روک کی جنگ لڑنے والے بھارتی نوجوانوںکی کوئی تفصیلات یا فہرست جاری نہیں کی گئی ہے۔ مظاہرین نے مودی حکومت سے اپنے بچوںکو جلد ا ز جلد وطن واپس لانے کا مطالبہ کیا۔