سرینگر: (مانیٹرنگ ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں جپسم کی کان کنی کے خلاف مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع کے علاقے دچھنہ سلام آباد میں مرد اور خواتین کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور اندھیرے میں جپسم کی کان کنی کرنے والے بلڈوزر وںکی نقل و حرکت کو روک دیا۔مظاہروں کا آغاز گزشتہ رات ہوا اوردچھنہ اور آس پاس کے دیہات کے لوگوں نے علاقے میں جپسم کی کانوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔مقامی لوگوںکا کہنا ہے کہ کان کنی سے ان کی صحت اور ماحول بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے جس کی بڑی وجہ جپسم کی کان کنی ہے۔طبی حکام نے اس کی تصدیق کی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سانس کے مسائل کے علاوہ مقامی لوگ آلودہ پانی اور نیند کی خرابی سے بھی دوچار ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق کان کنی کی سرگرمیوں کے نتیجے میں جنگلات کی کٹائی بارشوں کے موسم میں تودے گرنے کا باعث بنتی ہے۔کچھ لوگوں نے بتایا کہ ان کے گھروں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں اور ان کی فصل کی پیداوار میں بھی کمی آئی ہے۔ علاقے کے لوگ مسلسل کان کنی کے طویل مدتی اثرات سے پریشان ہیں،جیسا کہ ایک رہائشی نے کہا کہ یہ صرف ہمارا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ہماری آنے والی نسلوں کے لئے بھی نقصاندہ ہے۔