کراچی۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ فوڈ اے جی ایکسپو 2024میں 75 ممالک کے سینکڑوں وفود اور کمپنیوں کی شرکت عالمی دنیا کا پاکستان پر اعتماد کا اظہار ہے،نمائش میں پاکستان کی بھی 350 کمپنیوں کی نمائندگی ہے،ملک کے چھوٹے شہروں کے زراعت سے وابستہ افراد کی شرکت اور خصوصا ًبلوچستان سے خواتین کی شرکت قابل ستائش ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکسپوسینٹر میں منعقدہ فوڈ اے جی ایکسپو 2024 کے دوسرے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں تجارت کے حوالے سے اتنا کامیاب پروگرام نہیں ہوا اور نہ ہی تجارتی پروگرام میں اتنی بڑی تعداد میں وفود آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایکسپو میں شرکت کرنے والوں میں یورپی یونین،افریقی ممالک، چین ، ملایشیاء ، انڈونیشیاء ، ویت نام سمیت دیگر ممالک شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ افتتاحی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ ترکیہ کے وزیربھی موجود تھے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ صرف ایک خطے سے لوگ نہیں آئے بلکہ 75ممالک سے 800 وفود آئے ہیں، اس میں کمپنیاں،مالکان اور تاجر شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی نمائش منعقد کریں گے۔ جام کمال خان نے مزید کہا کہ یہ زراعت کے شعبے،کسانوں اور زراعت سے وابستہ کاروباری افراد اور ہر اس شعبے کے لئے اہم ہےجو زراعت کے شعبے سے وابستہ ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ایکسپو سے زراعت بہتر ہوگی، زرعی شعبہ کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا تو اس کے مثبت اثرات کسانوں پر بھی مرتب ہوں گے اور ملکی معیشت بھی بہتر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس کامیاب نمائش میں وزارت تجارت ٹڈاپ اور مختلف ممالک میں تعینات ٹڈاپ کے افسران کی محنت شامل ہے۔حکومت نے میرٹ پر ٹریڈ آفیسرز تعینات کئے ہیں اور ان کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا جاتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا ہم سے تجارت کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہمیں چیلجز اور مسائل کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود معیشت میں استحکام آیا ہے اور مہنگائی کم ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ فوڈ اور زراعت میں بہت مواقع موجود ہیں اور ملک کے دیگر شعبوں کے بڑے گروپس بھی اب اس شعبے کی طرف آناچاہتے ہیں جس سے کسان کو بھی فائدہ ہوگا اور اس شعبے سے سے منسلک ایکسپورٹس بھی بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ انرجی کے ڈھانچے کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں ،بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں اور ایف بی آر میں اصلاحات بھی ہمارے ایجنڈے پر ہیں۔چاول کی ایکسپورٹ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے گیپ سے فائدہ اٹھانا بھی تو کامیابی ہے لیکن اس خلاء سے پہلے بھی پاکستانی تاجر عالمی مارکیٹ میں موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹس میں اضافے اور ملکی معیشت کی بہتری کے لئے مخصوص شعبوں کے علاوہ دیگرشعبوں پربھی توجہ مرکوز کرنی ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کاروبار کوآسان بنانے کے لئے اقدامات اٹھارہی ہےتاکہ ہر شعبے میں کاروباری لوگوں کے درپیش مسائل حل کئے جائیں۔