اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):سعودی عرب کے شاہ سلمان نے کابینہ کو اپنے یا ولی عہد کے بغیر اجلاس کی اجازت دے دی۔رائٹرز نے سعودی سرکاری میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے شاہ سلمان نے ایک شاہی فرمان جاری کیا ہے جس کے تحت کابینہ کو اپنی اور وزیر اعظم، اپنے بیٹے ،ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان دونوں کی غیر موجودگی میں اجلاس بلانے کی اجازت دی گئی ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے آئل ایکسپورٹر اورمشرق وسطیٰ میں امریکا کے ایک بڑے اتحادی ملک کے 88 سالہ بادشاہ کا مئی میں پھیپھڑوں کی سوزش کے لیے علاج ہوا تھا اور شہزادہ محمد کو بادشاہ کی صحت کی وجہ سے بعد میں جاپان کا سرکاری دورہ ملتوی کرنا پڑا تھا۔شاہ سلمان نے ایک ہفتے کے بعد کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی تھی اور ان کی ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس کی قیادت کرنے کی فوٹیج سرکاری ٹی وی نے براڈ کاسٹ کی تھی۔38 سالہ ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان کو بادشاہ نے 2022 میں وزیر اعظم نامزد کیا۔نئے جاری شاہی فرمان کے مطابق بادشاہ، ولی عہد یا ان کے نائبین کی غیر موجودگی میں، کابینہ کی سربراہی کابینہ کے سب سے بڑے رکن کریں گے جو شاہ سلمان کے والد بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود کی اولاد میں سے ہیں۔شاہی فرمان میں مزید کہا گیا کہ کابینہ جن فیصلوں کو جاری کرے گی ان پر چیئرمین دستخط کریں گے۔سعودی کابینہ میں شاہ سلمان کے دو بیٹے وزیر دفاع شہزادہ خالد اور وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز شامل ہیں۔