نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک ) :بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا کی والدہ سروج دیوی نے ارشد ندیم کے پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارشد ندیم بھی میرے بیٹے جیسا ہے ۔طلائی تمغے تک پہنچنے کے لیے سب محنت کرتے ہیں۔سروج دیوی نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ملک کے لئے نیرج چوپڑا کا چاندی کا تمغہ جیتنے پر بھی خوش ہیں، ہمارے لیے سلور بھی گولڈ جیسا ہی ہے۔سروج دیوی نے نیرج چوپڑا کی پہلی تھرو ضائع ہونے پر کہا کہ کوئی بات نہیں یہ سب تو کھیل کا حصہ ہے، ہم نیرج کی کارکردگی سے بہت خوش ہیں اور اس بار بھی نیرج کے گھر واپس آنے پر ان کا پسندیدہ کھانا بناؤں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ میدان میں سب کھیلنےکے لیے اترتے ہیں، کسی ایک کو جیتنا ہی ہوتا ہے ، بات ہریانہ اورپاکستان کی نہیں،یہ خوشی کی بات ہے۔اس موقع پر نیرج چوپڑا کے والد ستیش کمار نے کہا کہ ہر کھلاڑی کی کامیابی کاایک دن ہوتا ہے، یہ دن ارشد ندیم کے لیے اچھا تھا اس لیے وہ طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہے۔ پیرس اولمپکس گیمز 2024 کے مینز جیولین تھرو مقابلے میں 12 ممالک مدِ مقابل تھے اور ان 12 ممالک میں سے ایک پاکستان جیتا ہے، ان کا دن اچھا تھا اسی لیے وہ جیت گئے۔ستیش کمار نے مزید کہا کہ اولمپکس میں ہم لگاتار دوسری بار میڈل جیتنے میں کامیاب رہے یہ ہمارے لیے بہت خوشی کی بات ہے۔یاد رہے کہ بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا نے ٹوکیو اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا اور اس بار وہ سلور میڈل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔واضح رہے کہ پاکستان نے پیرس اولمپکس میں 40 سال بعد کوئی گولڈ میڈل جیتا ہے۔پاکستان نے آخری مرتبہ 8 اگست 1992 کو اولمپکس میڈل پوڈیم پر قدم رکھا تھا جب قومی ہاکی ٹیم نے بارسلونا اولمپکس میں نیدرلینڈز کو 3 کے مقابلے میں 4 گول سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا جبکہ پاکستان نے آخری مرتبہ 1984 میں اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا جوکہ ہاکی ٹیم نے ہی دلوایا تھا۔ارشد ندیم پاکستان کو انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل دلوانے والے پہلے ایتھلیٹ ہیں۔پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس 2024 میں جیولین تھرو فائنل میں 92.97 میٹر کی تھرو کرکےتاریخی فتح حاصل کرکے پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل دلوا کر تاریخ رقم کردی۔اولمپکس جیولین ایونٹ کے دفاعی چیمپئن بھارت کے نیرج چوپڑا نے 89.45 میٹر تھرو کرکے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ نیرچ چوپڑا نے اپنی 6 میں سے 5 تھرو پر فائول کیا۔ جیولین تھرو میں کینیا کے اینڈرسن پیٹرز 88.54 میٹر تھرو کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے اور انہوں نے کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا