کراچی(نمائندہ خصوصی ):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے پولیو کیسز کا سامنے آنا تشویشناک ہے، صوبائی حکومتوں اور شراکت داروں کے تعاون سے پولیو جیسی موذی بیماری کو شکست دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں انسداد پولیو سے متعلق اہم جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں گیٹس فاؤنڈیشن کے چیئرمین بل گیٹس اور صدر گلوبل ڈویلپمنٹ ڈاکٹر کرس ایلیئاس نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کیوزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت انسداد پولیو سے متعلق اہم جائزہ اجلاس آج کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں گیٹس فاؤنڈیشن کے چیئرمین بل گیٹس اور صدر گلوبل ڈویلپمنٹ ڈاکٹر کرس ایلیئاس نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔وزیراعظم کی قیادت میں چاروں صوبائی حکومتوں ، حکومت گلگت بلتستان اور حکومت آزاد جموں و کشمیر نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لئے عزم ظاہر کیا اور تمام وفاقی اکائیوں نے انسداد پولیو کے لئے مشترکہ کوششوں پر بھی اتفاق کیا ہے۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم پولیو کے مکمل خاتمے کے لئے اپنے آہنی عزم کا اعادہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام خصوصاً انسداد پولیو کے لئے غیر معمولی مدد اور تعاون پر بل گیٹس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے انسداد پولیو کے حوالے سے حکومت کے دیگر شراکت داروں کا بھی شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ اپنائی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ 2025 تک اس موذی وائرس کا مکمل خاتمہ کریں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے ریاست کے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ پاکستان میں ہر بچے کو ویکسین کی متعدد خوراکیں دی جائیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ ایسے علاقے جہاں سکیورٹی کے حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں وہاں ہر بچے کو پولیو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔وزیراعظم نے کہا کہ فرنٹ لائن ورکرز کی لگن، حکومت پاکستان کے عزم اور پارٹنرز کے تعاون سے پاکستان نے پولیو کے خلاف اہم پیشرفت کی ہے ، نئے پولیو کیسز کا سامنے آنا تشویشناک ہے تاہم صوبائی حکومتوں اور شراکت داروں کے تعاون سے پولیو جیسی موذی بیماری کو شکست دیں گے۔
گیٹس فاؤنڈیشن کے چیئرمین بل گیٹس نے انسداد پولیو کے لئے حکومتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں انسداد پولیو ویکسین کے قطرے پینے والے بچوں کی شرح میں اضافے پر اظہار اطمینان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے 40 لاکھ بچوں کو ان- ایکٹیویٹڈ پولیو وائرس ویکسین( آئی پی وی) دینے کا منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے۔ اجلاس کو انسداد پولیو کے حوالے سے حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ حال ہی میں ضلع قلعہ عبداللہ اور ضلع چکوال سے ایک ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت کوئٹہ اور کراچی ڈویژنز پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے بڑے مراکز ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ انسداد پولیو کے حوالے سے نگرانی کا نظام بہتر کیا گیا ہے ، پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان روابط اور ہم آہنگی کو بڑھانے کے حوالے سے مثبت پیشرفت ہوئی ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ستمبر، اکتوبر اور دسمبر 2024 میں پولیو ویکسین کی ملک گیر مہم کا انعقاد کیا جائے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ،وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر برائے تعلیم و فنی تربیت خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر برائے نجکاری عبد العلیم خان ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ، وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو ڈاکٹر عائشہ رضا فاروق ، سیکرٹری قومی صحت ڈاکٹر ندیم محبوب اور نیشنل کوآرڈینیٹر برائے انسداد پولیو محمد انوار الحق، چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹریز اور انسپکٹرز جنرل پولیس ،انسداد پولیو کے بین الاقوامی شراکت داروں اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔