کراچی (رپورٹ:آغاخالد)سندھ کابینہ میں تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا گیاہے باوثوق ذرائع کا کہناہے کہ متعدد وزراء کے محکموں کی نئے سرے سے تقسیم کے ساتھ وزیر اعلی سید مراد علی شاہ کی کار کردگی کا بھی جائزہ لیا جارہاہے جن سے صدر مملکت آصف علی زرداری خوش نہیں ان تک مسلسل ایسی شکایات پہچائی جارہی ہیں کہ ان کے اور ادی فریال تالپور کے قابل اعتماد وزراء اور ارکان اسمبلی کو وہ مسلسل نظر انداز کررہے ہیں جبکہ گزشتہ روز صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کی صدر مملکت سے ملاقات کو بھی سیاسی حلقے اسی پس منظر میں دیکھ رہے ہیں ادھر دیگر ذرائع کا کہناہے کہ اگر وزارت اعلی کا ہما کسی اور کے سر پر بٹھانے کا حتمی فیصلہ کرلیاگیا تو صوبے کے سب سے بڑے منصب کے لیے سینیر صوبائی وزیر شرجیل مین فیورٹ امید وار ہوں گے تاہم فلحال قرعہ فال شرجیل انعام میمن اور سید ناصر حسین شاہ کے گرد زیر گردش ہے سندھ کابینہ میں تبدیلیوں کی افواہیں پھیلانے والے اس کے پس منظر میں بعض وزرا کی گروپ بندی اور بلاول بھٹو اور ان کے والد کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کو قرار دے رہے ہیں جبکہ پارٹی کے اندرونی ذرائع ایسے الزامات کی سختی کے ساتھ تردید کے باوجود بعض اہم حلقے دعوی کررہے ہیں کہ گزشتہ ماہ بلاول نے جس طرح عوامی اجتماع میں صوبائی کابینہ کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوے بعض وزراء پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اس کے پیچھے بھی ایسے متنازعہ وزراء کی بریفنگ کے اثرات کاعمل دخل ہے جبکہ سندھ کی اہم ترین وزارت بلدیات میں صوبائی وزیر سعید غنی کی کارکردگی سے بھی پارٹی مطمئن نہیں اس وزارت کا قملمدان بھی تبدیلیوں کی بھینٹ چڑھنے والاہے تاکہ عام آدمی کو اس کے گھر کی دہلیز پر بنیادی سہولیات فراہم کی جاسکیں جبکہ سعید غنی کے قریبی حلقے دعوی کررہے ہیں کہ گزشتہ ایک سالہ وزارت میں ان پر بد عنوانی کا کوئی داغ نہیں خصوصا سندھ بلڈنگ جیسے بدنام محکمہ میں انہوں نے سسٹم کی گردن مروڑ کر اصلاحات کا تسلسل جاری رکھا ہواہے جس سے روز بروز محکمہ میں بہتری آرہی ہے تاہم اس کے باوجود کچھ وزراء کی چھٹی اور کچھ نئے چہروں کی کابینہ میں شمولیت کا بھی اعلی ترین سطح پر جائزہ لیا جارہاہے۔