اسلام آباد:(نمائندہ خصوصی) بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کی صورت میں اپنا اہم اثاثہ کھونے کے بعد بھارت میں کہرام مچ گیاہے ۔اپنی ناکامی چھپانے کیلئے الزام ایک بار پھر پاکستان پر دھر دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت بنگلہ دیش میں اپنی ناکامی چھپانے کے لیے میڈیا کے ذریعے الزام عائد کر رہا ہے کہ بنگلہ دیش میں حکومت کی تبدیلی میں پاکستان کا ہاتھ ہے ۔بھارت کے دفاعی تجزیہ کار پڑوسی ملک میں طلبا کی تحریک کے ذریعے رونما ہونیوالی اس حیرت انگیز سیاسی تبدیلی سے اتنے بوکھلاگئے ہیںکہ انہوں نے ایک ہی سانس میں امریکا، چین اور پاکستان کو اس کا ذمہ دار قرار دیدیاہے۔بھارتی میڈیا نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان شیخ حسینہ واجد کی حکومت کو غیر مستحکم اور اپوزیشن جماعت بی این پی کو بحال کرناچاہتاتھا جو کہ پاکستان کی حامی ہے ۔بھارتی میڈیا نے چین کو بھی نہیں بخشا اس پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے بھی پاکستان کے ذریعے طلبا کے مظاہروں میں شدت لانے کردار ادا کیاہے جس کے نتیجے میں بالآخر شیخ حسینہ واجد کو ہندوستان فرار ہوناپڑا۔ اس حوالے سے بنگلہ دیش کے سابق سیکرٹری خارجہ شمشیر مبین چوہدری نے بھارتی تجزیہ کار وںکی سازش کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ شیخ حسینہ واجد مخالف ہر فرد کو پاکستانی ایجنٹ قرار دینے سے بنگلہ دیش کے بارے میں بھارتی تجزیہ کاروں کی لاعلمی ظاہرہوتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش کے موجودہ حالات کا ذمہ دارپاکستان کو ٹھہرانہ دراصل حقائق پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہے۔سابق بنگلہ دیشی سیکرٹری خارجہ نے بھارتی تجزیہ کاروں کے تمام الزامات کو مضحکہ خیز قراردیا ، جن کا مقصد بھارت کی بنگلہ دیش میں ناکام خارجہ پالیسیوں پر پردہ ڈالنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت 14 سال سے شیخ حسینہ واجد کی حکومت کی پشت پناہی کررہا ہے اور بھارت وہاں جمہوریت کی تباہی میں برابر کا ذمہ دار ہے ۔انہوںنے کہاکہ بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی شخصی آمریت کی زیر قیادت عوامی لیگ کی حکومت کی تبدیلی بھارت کیلئے ایک نیا درد سراورایک بڑی ناکامی ہے۔