اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):پاکستان مسلم لیگ (ن )کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر اور قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے "مشروط معافی” کے بیان کے پیچھے گہرے درجے کی مایوسی، فرسٹریشن اور دروازے بند ہونے کی علامت ہے، بانی پی ٹی آئی ایک ایک کر کے اپنے تمام کارڈز کھیل چکے ہیں۔ بدھ کو ایک بیان میں بانی پی ٹی آئی کی 5اگست کو اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کی کال کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیل میں ایک سال ہونے پر وہ عوام کا سمندر نکلنے کی امید لگائے بیٹھے تھے، پوری قوم نے دیکھ لیا کہ کتنے لوگ نکلے، اس شو کے فلاپ ہونے سے بانی پی ٹی آئی کی مایوسی میں اضافہ ہوا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی تمام حربے اختیار کر چکے، پہلے کہتے تھے کہ 9مئی سے میرا تعلق نہیں اور آئی ایس پی آر معافی مانگے، اب خود معافیاں مانگ رہے ہیں، آئی ایس پی آر نے 9مئی کے بعد اپنے افسران کا محاسبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا ریکارڈ ہے کہ ان کی طرف سے ہمیشہ پُرامن احتجاج کے نام پر آگ لگائی گئی،پارلیمنٹ آف پاکستان پر حملہ، وزیراعظم ہاؤس پر حملہ، سرکاری ٹی وی میں توڑ پھوڑ، قبضہ اور مشینری کو آگ لگانا یہ سب پاکستانی قوم کے ذہنوں میں نقش ہے، 9مئی کو جو ہوا وہ اسے ماضی کے واقعات پر کھلی چھوٹ دیئے جانے کا نتیجہ تھا، لہٰذا ان کا خود کو پر امن قرار دینا ملک و قوم اور ریاستی اداروں کے خلاف جرائم سے بھاگنے کی کوشش کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا 9مئی کے واقعات پر مشروط معافی کا بیان اس بات کی علامت ہے کہ وہ تمام کارڈز کھیل چکے اور مطلوبہ نتائج نہ ملنے پر مایوسی، فرسٹریشن کا شکار ہیں اور اس بات کا ادراک کر چکے ہیں کہ رعایت ملنے کے تمام دروازے بند ہو گئے ہیں۔