ابوظہبی( مانیٹرنگ ڈیسک )ابوظہبی کا یہ ائیرپورٹ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے جانا جاتا ہے اور وہاں اسمارٹ ٹریول پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے۔ پراجیکٹ کا مقصد ائیرپورٹ کی ہر چیک پوائنٹ پر بائیومیٹرک سنسرز نصب کرنا ہے۔بائیومیٹرک سنسرز کسی فرد کے جسمانی جانچ کرکے اسے شناخت کرتے ہیں اور انہیں استعمال کرنے سے ائیرپورٹ پر مسافر کسی دستاویز کو دکھائے بغیر محض چہرے یا آنکھوں کو اسکین کرکے اپنی شناخت کراکے سفر کرسکیں گے۔اس ائیرپورٹ کے مخصوص حصوں میں یہ ٹیکنالوجی پہلے ہی استعمال کی جارہی ہے مگر اب اسے ہر شعبے کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ائیرپورٹ کے چیف انفارمیشن آفیسر اینڈریو مرفی نے بتایا کہ اس ٹیکنالوجی کو 9 پوائنٹس تک توسیع دے رہے ہیں اور یہ دنیا میں پہلی بار ہوگا۔پروگرام کو اس طرح ڈیزائن کیا جائے گا کہ پہلے سے رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ مسافروں کی شناخت ائیرپورٹ میں گزرتے ہوئے خودکار طور پر ہوجائے گی، جس سے یہ پورا عمل زیادہ تیزرفتار ہوجائے گا۔متحدہ عرب امارات میں پہلی بار آنے والے افراد کی بائیومیٹرک تفصیلات فیڈرل اتھارٹی کی جانب سے جمع کی جائے گی جسے ڈیٹابیس میں محفوظ کرکے مستقبل میں مسافر کی شناخت کی جائے گی۔یہ واحد ائیرپورٹ نہیں جہاں کاغذات کی بجائے بائیومیٹرک ڈیٹا پر انحصار بڑھانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔مگر اب تک کسی بھی ائیرپورٹ کو پاسپورٹ فری قرار نہیں دیا جاسکتا اور ابوظہی ائیرپورٹ یہ اعزاز اپنے نام کرنا چاہتا ہے۔مگر سنگاپور کا چانگی ائیرپورٹ بھی اس حوالے سے تیزی سے پیشرفت کررہا ہے اور وہاں بھی حکام نے بائیومیٹرک سنسرز کو مقامی رہائیشیوں اور سیاحوں کے لیے استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔اس منصوبے پر ابتدائی عملدرآمد اگست 2024 میں شروع ہوا، البتہ مکمل عملدرآمد کے بارے میں ابھی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔