نئی دلی(نمائندہ خصوصی ):مشہور بھارتی مصنفہ اروندھتی رائے نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کی طرف سے اسرائیل کو فراہم کئے جانیوالے ہتھیار غز میںجاری فلسطینیوں کی نسل کشی میں استعمال ہو رہے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ارون دھتی رائے نے انڈین پریس کلب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی میں براہ راست ملوث ہے اور اسرائیل کومسلسل ہتھیار برآمد کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کو کم از کم یہ ظاہر کرنا چاہیے کہ ہم غزہ میں نسل کشی کی حمایت نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے عوام مودی حکومت کی طرف سے اسرائیل کی حمایت کو تسلیم نہیں کرتے، ہم چاہتے ہیں کہ بھارت اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات فوری طور پر بند کرے ۔انہوں نے کہاکہ غزہ میں صرف ہزاروں خواتین اور بچوں کا قتل ہی نہیں بلکہ ہسپتالوں ، یونیورسٹیوں اور بڑے پیمانے پر عوامی مراکز کی تباہی جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر جگہ، یہاں تک کہ امریکہ میں بھی لوگ اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑے ہیں لیکن یہ بہت شرم کی بات ہے کہ بھارت کے عوام کھڑے نہیں ہو رہے اور خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ارون دھتی رائے نے کہاکہ ہمیں فلسطینیوں کے حق میں کھڑا ہونا چاہیے، ہم بھارت کی طرف سے اسرائیل کو کسی بھی قسم کے ہتھیاروں کی برآمد کی حمایت نہیں کریں گے۔ انہوں نے سوال کیاکہ آخر کب تک انتہا پسند مودی کے زیر حکومت بھارت عالمی شرپسند عناصر کی پشت پناہی کرتا رہے گا؟انہوںنے کہاکہ امن کے علمبردار کے لبادے میں مودی کے بھارت نے ہمیشہ جنگ اور انتہاپسندی کو فروغ دیا ہے۔ بھارت کے جنگی جنون نے اب خطے سے باہر معصوم فلسطینیوں کو بھی نگلنا شروع کر دیاہے۔c