کوئٹہ(نمائندہ خصوصی ):چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان بھائی قاضی عظمت عیسیٰ نے مادر وطن کے 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر بلوچستان کے عوام کو گراں قدر تحفہ پیش کرتے ہوئے زیارت میں قائداعظم کی رہائش گاہ سے متصل 31 ہزار 680 مربع فٹ اراضی بلوچستان حکومت کو عطیہ کی ہے جسے عوامی مفاد میں ماحولیاتی مرکز کے طور پر بروئے کار لایا جائے گا۔چیف سیکرٹری بلوچستان کے توسط سے صوبائی حکومت کو قاضی فائز عیسیٰ اور قاضی عظمت عیسیٰ کی جانب سے ارسال کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وہ ملک کی آزادی کے 77 سال مکمل ہونے کے موقع پر زیارت میں قائداعظم ریزیڈنسی سے ملحقہ 31 ہزار 680 مربع فٹ اپنی ملکیتی اراضی عوامی فائدے کے لیے بطور انوائرنمینٹل سینٹر استعمال کے لیے عطیہ کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔زیارت جونیپر کے ہزاروں سال پرانے درختوں پرمشتمل اپنی نوعیت کا قدرتی عالمی ورثہ ہے تاہم بڑھتی ہوئی انسانی رہائش ،تعمیراتی سرگرمیوں ،درختوں کی کٹائی کے باعث بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی حیوانات ونباتا کی تباہی کاباعث بن رہاہے ، اس جنگل کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے ۔مراسلے میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں وہ اس کا لائسنس بلا معاوضہ حکومت بلوچستان کو دینے کی خواہش رکھتے ہیں جبکہ اس ضمن میں انہوں نے لائسنس کی شرائط و ضوابط سے متعلق دستاویزات کو بھی منسلک کیادریں اثناء حکومت بلوچستان نے قائداعظم کی رہائش گاہ سے متصل 31 ہزار 680 مربع فٹ اراضی عوام کے مفاد میں ماحولیاتی مرکز کے طور پر استعمال کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔ اس سلسلے میں چیف سیکریٹری بلوچستان کی جانب سے متعلقہ اعلی حکام کو مراسلہ تحریر کیا گیا ہے ۔ اس اراضی کے لئے مفت لائسنس فراہم کیا جائے گا۔ مراسلہ کے مطابق پاکستان چند روز کے بعد آزادی کی 77 ویں سالگرہ منا رہا ہے ۔اگر حکومت رضامند ہو تو عوام کے لئے یہ تحفہ 14 اگست 2024 کے دن سے نافذ العمل کیا جا سکتا ہے۔