بھارت یعنی انڈیا خطے میں تباہی کا سب سے بڑا ماسٹر مائنڈ ۔۔ پاکستان ، بنگلہ دیش ، افغانستان ، سری لنکا ، مالدیپ ، بھوٹان حتیٰ کہ چائینا میں تمام گڑ بڑ کے پیچھے را کا ہاتھ ہے۔ ایران کو پڑوسیوں سے لڑوانا ۔ افغانستان کو پڑوسی ممالک کے خلاف استعمال کرنا ۔۔ اس کے تانے بانے سینٹرل ایشین اسٹیٹس ۔۔ ملائشیا ، انڈونیشیا ، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات تک ملتے ہیں ۔۔
بنگلہ دیش ،،، بنگلا دیش کی رہنما شیخ حسینہ نے دہلی سے تقریباً 30 کلومیٹر دور اتر پردیش کے غازی آباد میں ایئر فورس بیس پر اترنے کے بعد انڈین قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سے ملاقات کی۔ بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ شیخ حسینہ کی ملاقات کے تقریباً فوری طور پر لندن روانگی متوقع ہے۔شیخ حسینہ کا طیارہ – بنگلا دیشی فضائیہ کا ایک C-130 ملٹری ٹرانسپورٹ – ہندوستانی فضائیہ کے C-17 اور C-130J سپر ہرکولیس طیاروں کے ہینگروں کے قریب کھڑا ہوگا۔انتہا پسند بھارتی وزیراعظم نریندر مودی حسینہ واجد سے ملاقات کریں گے یا نہیں اس بارے میں ابھی تک کوئی معلومات سامنے نہیں آسکی۔
بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس بنگلا دیش کے ساتھ ملک کی 4,096 کلومیٹر سرحد پر ہائی الرٹ ہے، انڈین فیلڈ کمانڈروں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ "زمین پر” پوزیشنیں لیں اور کسی بھی چیز کے لیے تیار رہیں۔ بھارتی ریلوے نے بنگلا دیش جانے والی تمام ٹرینوں کو روک دیا ہے اور ایئر انڈیا نے ڈھاکہ کے لیے اپنی روزانہ کی دو پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔تاریخ دہرائی گئی۔ حسینہ واجد بنگلادیش سے فرار ہوکر بھارت جاپہنچی ہیں، قصہ کچھ یوں ہے کہ شیخ حسینہ 49سال بعد آج ایک بار پھر ممکنہ طور پر پناہ لینے کے غازی آباد کے ہندن ایئر بیس پر اتریں جب فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا۔ اگست حسینہ کے لیےاچھا ثابت نہیں ہوا کیونکہ اس مہینے انہیں اپنی زندگی کے بدترین خوابوں میں سے ایک کا سامنا ہے۔
15 اگست 1975 کو شیخ حسینہ واجد نے بنگلا دیش میں اپنے والد شیخ مجیب الرحمان اور خاندان کے دیگر افراد کے قتل کے بعد بھارت میں پناہ لی۔ وہ 1975 سے 1981 تک اپنے شوہر، بچوں اور بہن کے ساتھ 6 سال تک ایک فرضی شناخت کے تحت دہلی کے پنڈارا روڈ میں مقیم رہیں۔آخری بار، وہ 1981 تک بھارت میں رہیں۔ 1975میں جب یہ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو وہ جرمنی میں تھیں اور وہاں سے قیام کے لیے بھارت آئیں۔۔
اس بار، بھارت ایک ٹرانزٹ پوائنٹ کے طور پر کام کررہا ہے، کیونکہ وہ لندن یا ہیلسنکی کے لیے روانہ ہونے کی تیاری کر رہی ہے۔