لاہور(نمائندہ خصوصی )پاکستان کرکٹ بورڈ نے ڈومیسٹک سیزن 2024-25 میں تین نئے چیمپئنز ٹورنامنٹس شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ان ٹورنامنٹس کے انعقاد کا مقصد ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے درمیان فرق کو کم کرنا،ایک سخت زیادہ مسابقتی اور ہائی پریشر کرکٹ کھیلنے کا ماحول فراہم کرنا اور اپنے مستقبل کے سٹارز کے لیے بہتر آمدنی کے مواقع پیدا کرنا ہے۔پی سی بی ترجمان کے مطابق مینز ڈومیسٹک کرکٹ سیزن 2024-25 میں یہ تین نئے ٹورنامنٹس چیمپئنز ون ڈے کپ،چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ اور چیمپئنز فرسٹ کلاس کپ پہلے سے موجود ٹورنامنٹس کے ساتھ شامل ہونگے جن میں قومی ٹی ٹونٹی کپ،قائداعظم ٹرافی (ریجنل فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ)،پریذیڈنٹ ٹرافی (ڈپارٹمنٹل فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ)،پریذیڈنٹ کپ (ڈیپارٹمنٹل 50 اوورز ایونٹ) اور ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ شامل ہیں۔یہ سیزن رواں سال یکم ستمبر سے5 اگست 2025 تک جاری رہے گا۔تین چیمپئنز ٹورنامنٹس کے اضافے کے بعد پی سی بی اب مردوں کے 8 سینئر ٹورنامنٹس میں کل 261 میچز کا انعقاد کرے گا۔ان تین ایونٹس میں 131فرسٹ کلاس میچز،دو ایونٹس میں 40 پچاس اوورز کے میچز اور تین ایونٹس میں 97 ٹی ٹونٹی میچز شامل ہیں۔ 2023-24 سیزن میں پی سی بی نے مردوں کے 6 سینئر ٹورنامنٹس میں 203میچز کا انعقاد کیا تھا جس میں دو ٹورنامنٹس میں51 فرسٹ کلاس میچز،دو ایونٹس میں 55 پچاس اوورز کے میچز اور 97 ٹی ٹونٹی میچز شامل تھے۔نئے متعارف کرائے گئے چیمپئنز ٹورنامنٹ کی نمایاں خصوصیات میں چیمپئنز کپ کے ہر ایونٹ میں پانچ سائیڈز مقابلہ کریں گی جن کے نام ڈولفنز،لائنز، پینتھر ،سٹالیئنز اور وولز ہیں۔چیمپئنز کپ کا ہر ایونٹ ڈبل لیگ فارمیٹ میں کھیلا جائے گا۔گزشتہ تین برسوں سے سب سے بہترین کارکردگی دکھانے والے تقریبا150 ڈومیسٹک کھلاڑی اور موجودہ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی سلیکشن کے لیے دستیاب ہوں گے۔ہر ٹیم میں ایک سابق پاکستانی سپر سٹار بطور مینٹور اور ممکنہ طور پر ایک مالک کے طور پر ہوگا (مینٹور اور مالک کے نام کی تفصیلات کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا)۔ہر ٹیم کے پلیئر سپورٹ سٹاف میں ہیڈ کوچ (کم از کم لیول 3 اور فرسٹ کلاس سائیڈ کے ساتھ کم از کم پانچ سال)، بیٹنگ/بائولنگ /فیلڈنگ کوچز (کم از کم لیول 3،تین سالہ تجربہ)،سٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ،فزیو تھراپسٹ، انالسٹ، آپریشنز مینیجر، اور میڈیا/ڈیجیٹل میڈیا منیجر شامل ہونگے۔ہر ٹیم کے لیے فیصل آباد (ہائی پرفارمنس سینٹر فیصل آباد)، کراچی (حنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹر)، لاہور (نیشنل کرکٹ اکیڈمی)، ملتان (انضمام الحق ہائی پرفارمنس سینٹر) اور سیالکوٹ (ہائی پرفارمنس سنٹر،سیالکوٹ( ٹریننگ اور پریکٹس کے لیے مختص ہو گی)۔ڈومیسٹک کنٹریکٹ 150کرکٹرز کو اس طرح پیش کیے جائیں گے۔ کیٹگری 1میں 40کھلاڑی 550,000 روپے ماہانہ، کیٹگری2 میں 50کھلاڑی 400000 روپے ماہانہ اور کیٹگری 3 میں60 کھلاڑی250,000 ماہانہ شامل ہیں ۔ ماہانہ ریٹینرز کے علاوہ کھلاڑیوں کو درج ذیل میچ فیس ملے گی،ریڈ بال کرکٹ کے لیے 2 لاکھ روپے،50اوورز میں ایک لاکھ پچیس ہزار روپے اور ٹی ٹونٹی میچوں میں ایک لاکھ روپے شامل ہیں ۔ہر ٹیم کا ایک کارپوریٹ سپانسر ہوگا۔آمدنی کے دیگر سلسلے میں براڈکاسٹ اور لائیو سٹریمنگ کے حقوق، ایونٹ ٹائٹل سپانسرشپ، گرائونڈ برانڈنگ کے حقوق،ٹکٹوں کی فروخت اور مرچنڈائز شامل ہوں گے۔چیمپئنز ون ڈے کپ سے پی سی بی مینز ڈومیسٹک کرکٹ سیزن 2024-25کے سیزن کا آغاز ہوگا جو یکم سے 29 ستمبرتک21 میچوں کا ٹورنامنٹ کھیلا جائے گا۔پی سی بی مینز ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کا آخری ٹورنامنٹ چیمپئنز فرسٹ کلاس کپ ہوگا جو 28 مئی سے 5 اگست 2025 تک منعقد ہوگا۔اگست 2024 سے ستمبر 2025کے عرصے میں مردوں کے 8 سینئر ٹورنامنٹس کے علاوہ پی سی بی 11 ڈولپمنٹ/ پاتھ وے ٹورنامنٹس بھی منعقد کرے گا جو تین پاکستان شاہینز اور ایک پاکستان انڈر 19 سیریز سے الگ ہوں گےاس کا ممکنہ طور پر مطلب یہ ہے کہ ابھرتے ہوئے اور آنے والے نوجوانوں سے سکولوں،کالجوں، یونیورسٹیوں، کلبوں، U15، U17، U19، علاقائی انٹر ڈسٹرکٹ سینئر اور چیلنج لیگ سینئر کی سطح پر تمام فارمیٹس میں تقریبا 13,000 میچز متوقع ہیں۔چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ ہماری موجودہ سٹینڈنگز ٹیسٹ میں چھٹے، ون ڈے میں چوتھے اور ٹی ٹونٹی میں ساتویں نمبر پر پاکستان کرکٹ کی حقیقی صلاحیت اور میراث کی عکاسی نہیں کرتی۔عالمی کرکٹ میں اپنا صحیح مقام بحال کرنے کے لیے ہمیں اپنے ڈومیسٹک ڈھانچے میں جدت اور حکمت عملی سے اضافہ، وسعت اور مضبوطی لانی ہوگی۔ تین چیمپئنز ٹورنامنٹس کا تعارف اس سمت میں ایک جرات مندانہ قدم ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ چیمپئنز ٹورنامنٹس ڈومیسٹک کرکٹ سے ہمارے سب سے زیادہ با صلاحیت اور مستقل پرفارمرز کو ہمارے سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کے ساتھ اکٹھا کریں گے اور ایسا ماحول بنائیں گے جو بین الاقوامی کرکٹ کا آئینہ دار ہو براڈکاسٹ میچز، لیجنڈری مینٹورز، ایلٹ کوچنگ سٹاف اور وسیع میڈیا کوریج کے ساتھ یہ ٹورنامنٹ ہمارے کھلاڑیوں کو وہ ایکسپوژر اور تجربہ فراہم کریں گے جس کی انہیں ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹس صرف ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے بارے میں نہیں ہیں بلکہ یہ ہمارے پورے کرکٹ کے ماحولیاتی نظام میں انقلاب برپا کرنے اور پھر سے جوان کرنے کے بارے میں ہیں۔ہم سکولز کالجز اور یونیورسٹیز سے انٹرڈسٹرکٹس اور پھر ریجنل اور ڈپارٹمنٹل مقابلوں تک کے پاتھ وے کے ذریعے آنے والی کرکٹ سٹارز کی نسل کی پرورش کر رہے ہیں۔محسن نقوی نے کہا کہ میں پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے بارے میں پر امید ہوں،ہم بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کے لیے بہترین ٹیلنٹ تلاش کرکے انہیں تیار کرنے کے لیے وقف ہیں۔چیمپئنز ٹورنامنٹس ہمارے کھلاڑیوں کو یہیں پر بین الاقوامی کرکٹ کی سختیوں اور دبائو کا تجربہ کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔یہ ایک مضبوط اور انتہائی مسابقتی ڈھانچہ کی تعمیر کے لیے اہم ہے۔