کرا چی (بیورورپورٹ) کراچی میں تاریخ کی بد ترین لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ لوگوں کو نہ رات میں سکون کی نیند ہوتی ہے بلکہ دن میں بھی طویل بندش کا سامنا ہے۔ اس کے باوجود نیپرانے9 روپے 42 پیسے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دی نیپرا کے چیئرمین کے الیکٹرک سے سازباز کر کے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی اجازت دےرہےہیں۔ نیپرا کا ادارہ صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے قائم کیا گیا تھا مگر اب یہ اتھارٹی مکمل طور پر بجلی کمپنیوں کے مفاد کے لیے کام کر رہی ہے جس کی مثال کل صارفین کوسنے بغیر فیصلہ صادرکرنے کی ہے۔ آج تک کبھی نیپرا نے کے الیکٹرک سے باز پرس نہیں کی کہ اس کے کتنے جنیٹرینگ پلانٹ کام کر رہے ہیں اور وہ کیوں بجلی کی پیداوار میں اضافہ نہیں کرتی ۔ نیپرا نے صرف کے الیکٹرک کو ہی کیوںکراچی کے لیے اجارہ داری قائم کرنے کی اجازت دی ہوئی ہے ۔ یہ بات صارفین کی نمائندہ تنظیم کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان کےچیئرمین کوکب اقبال نے کیپ کے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک صارفین کو ڈیمانڈ کے مطابق بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ صارفین سے اربوں روپے بجلی نہ ہونے کے باوجود وصول کیے جا رہے ہیں معلوم نہیں کن مصلحت کے تحت صرف کے الیکٹرک کو کراچی میں کام کی اجازت ہےاگر کراچی کےہر ڈسٹرک میں نئی بجلی مہیا کرنے والی کمپنیاں قائم کر دی جائے تو کراچی کے صارفین کو بدترین لوڈشیڈنگ سے نجات مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں مسابقتی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی ایک کمپنی کی اجارہ داری قائم نہیں ہوسکتی جب مقابلے کی فضا ہوگی تو ہر کمپنی نہ صرف بہتر سروس مہیا کرے گی بلکہ شہریوں کو سستی بجلی کی آفر بھی دے سکتی ہیں۔ کوکب اقبال نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر نیپرا کو ختم کیا جائے اور چیئرمین سے لے کر ممبران تک کے اثاثوں کی تحقیقات کرائی جائے کہ انہوں نے مختلف بجلی کمپنیوں سے ساز باز کرکے ان کو کتنا فائدہ پہنچااور کتنی دولت اکھٹی کی انہوں نے کہا کہ نیپرا کے یک طرفہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کو نہیں مانتے اصولََ صارفین کی نمائندہ تنظیم کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان کو بھی بلایا جاتا اور بحث کے بعد جو بھی فیصلہ ہوتا وہ کیا جاتا۔ ایک سوال کے جواب میں کوکب اقبال نے کہاکہ کے الیکٹرک کا قبلہ ایک مہینے میں سیدھاکر سکتے ہیں اگر کے الیکٹرک کے صارفین ” بجلی دو بل لو” کی مہم میں ساتھ دیںانہوں نے کہا کہ بہت لوگوں کے فون آتے ہیںکہ اگر ہم بل نہیں دیں گے تو ان کی بجلی کٹ جائے گی بات سیدھی ہے کے الیکٹرک پہلے ہی 12 سے 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کر رہی ہے تو کیا فرق پڑ سکتا ہے دوسری بات کہ کے الیکٹرک کس کس کی بجلی کنکشن کاٹے گی اگر پورا کراچی بل جمع نہیں کرائے گا ۔ انہوں نے کے الیکٹرک کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر اعلانیہ اور غیر اعلانیہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کی جائےنہیں تو ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا حل نہیں کہ وہ ” بجلی دو بل لو” کی مہم کے سلسلے میں اقدامات کریں۔ یہ مہم سوشل میڈیاکے ذریعے لاؤنج کی جائے گی انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے کہا کہ فوری طور پر کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ بند کریں تاکہ صارفین کو ریلیف مل سکے۔