پیرس ۔(نمائندہ خصوصی )بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو بھارتی غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں یکطرفہ اقدامات کے 5 سال مکمل ہونے کے موقع پر فرانس میں پاکستانی سفارتخانہ کے زیراہتمام ویبینار منعقد کیا گیا جس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ اور پرامن حل علاقائی امن اور استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔عالمی برادری کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیری عوام پر بھارتی جبر اوراستبداد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا فوری خاتمہ کرے۔ویبینار میں فرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار احمد ، کشمیری رہنما عبدالحمید لون، دانشور اور ماہر تعلیم ولید رسول ،ایڈووکیٹ پرویز ، عتیق الرسول ایڈووکیٹ اور دیگر نے شرکت کی۔پاکستانی سفیر عاصم افتخار احمد نے دوسرے شرکاء کے ہمراہ 5 اگست 2019 کے ہندوستان کے غیر قانونی اقدامات اور اس کے بعد کے اقدامات کی شدید مذمت کی جس کا مقصد جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانا اور مقبوضہ علاقے کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنا ہے جو چوتھے جنیوا کنونشن سمیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جموں و کشمیر سے متعلق قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔مقررین نے کہا کہ جموں اور کشمیر کے تنازعہ پر اقوام متحدہ کا موقف اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں موجود ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی بیان کیا ہے جو واضح اور غیر تبدیل شدہ رہا ہے ۔ مقررین نے کہا کہ کشمیریوں کی طرف سے ہندوستان کے ان تمام غیر قانونی اقدامات کو متفقہ طور پر مسترد کیا گیا ہے اور وہ حق خود ارادیت اور ہندوستانی قبضے سے آزادی کی اپنی جائز جدوجہد میں پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیری عوام پر بھارتی جبر اوراستبداد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا فوری خاتمہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ اور پرامن حل علاقائی امن اور استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی بنیادی ذمہ داری پوری کرے اور کشمیر پر اپنی ہی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے ۔مقررین نے کہا کہ پاکستان میں تاریخی عزم اور مضبوط قومی اتفاق رائے ہے کہ کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو ان کے جائز حق خودارادیت کے حصول تک ہر ممکن حمایت جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر کشمیر کاز کو پیش کرنے اور فروغ دینے کے لئے سیاسی، سفارتی، قانونی، انسانی حقوق اور دیگر محاذوں پر متعلقہ حلقوں کی جانب سے کوششوں کو مؤثر طریقے سے بروئے کار لانے اور ہم آہنگی پیدا کرنے پر زور دیا گیا اور اس ضمن میں بین الاقوامی برادری اور پاکستانی کمیونٹی کے فعال کردار کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا۔