اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )۔:وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی حق خود ارادیت کی جنگ میں حمایت جاری رکھے گا، پاکستان نے اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہوئے کشمیری عوام کو انصاف کی فراہمی کے لئے ہر عالمی فورم پر آواز اٹھائی ہے اور اٹھاتا رہے گا۔یہ بات انہوں نے پاکستانی سفارت خانہ برلن کے زیر اہتمام یوم استحصال کشمیر کے موقع پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کےساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے منعقدہ ویبینار سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو کمزور کرنے کیلئے کشمیری آبادی میں تبدیلیاں لانے کی کوشش کر رہا ہے، 5 اگست 2019ءکو بھارت نے غیر قانونی طور پر زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ کارروائیوں کا آغاز کیا، ان کارروائیوں کا مقصد کشمیری عوام کو بے اختیار کرنا، حق رائے دہی سے محروم کرنا اور انہیں اپنی ہی سرزمین سے بے دخل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہا ہے کہ جموں و کشمیر اس کی سرزمین کا ایک غیر متنازعہ حصہ ہے تاہم یہ بھارت ہی تھا جو جموں و کشمیر کے مسئلہ کو سلامتی کونسل میں لے کر گیا، سلامتی کونسل میں جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر پر وحشیانہ قبضہ نہ صرف عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ انسانی حقوق کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ اصولوں کی بھی تضحیک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام بھارت کے غیر قانونی اور غاصبانہ تسلط کے خلاف لازوال قربانیاں دے رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حق خود ارادیت کی جنگ میں حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کشمیری عوام کی حمایت کے لئے متفقہ قرارداد منظور کر چکی ہے جس میں ہندوتوا حکومت کے انتہا پسندانہ عزائم پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہوئے کشمیری عوام کو انصاف کی فراہمی کے لئے ہر عالمی فورم پر آواز اٹھائی ہے اور اٹھاتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں سے وعدہ ہے کہ ہم ان کی آواز ہر فورم پر اس وقت تک لے کر جائیں گے جب تک عالمی برادری اس مسئلے پر ایکشن نہیں لیتی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ بھارت پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مقبوضہ جموں و کشمیر پر 5 اگست 2019ءسے اب تک یکطرفہ اور غیر قانی زیر تسلط ختم کرنے کے لئے زور دے۔ ویبینار سے برلن میں پاکستانی سفیر ثقلین سیدہ، لارڈ قربان حسین، پرشین سوسائٹی برلن کے اعزازی صدر مسسٹر وولکر تسپکے، ممتاز کشمیری رہنمائوں شمیم شال، مشعال ملک، الطاف حسین وانی اور علی رضا سید نے بھی خطاب کیا اور بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی۔