کراچی(نمائندہ خصوصی) حکومت سندھ نے کراچی سمیت سندھ بھر کے تیس اضلاع میں غریب گھرانوں کو معمولی ادائیگی پر ہوم سولر سسٹم کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز کردیا۔منصوبے کے تحت دو لاکھ گھرانوں کو صرف چھ ہزار روپے کی معمولی ادائیگی پر سولر سسٹم فراہم کیا جائے گا۔ اکتوبر کے آخر تک پچاس ہزار سسٹم تقسیم کےلیے کراچی پہنچ جائیں گے۔سولر ہوم سسٹمز 80 سے 100 واٹ کی سولر پلیٹ، ایک سو اسی واٹ یعنی اٹھارہ اے ایچ کی بیٹری، ایک پنکھا، تین ایل ای ڈی بلب اور موبائل، چارجنگ کی سہولت پر مشتمل ہوں گے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سولر سسٹمز کی فراہمی کے لیے تین کمپنیوں کے ساتھ معاہدے پر دستخط کردیے۔ تقریب میں صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ سمیت دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کیلئے ورلڈ بینک 10 کروڑ ڈالر امداد دے گا۔ ایکنک 27 ارب 40 روپے کی لاگت سے اس معاہدے کی منظوری دے چکی ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک سسٹم کی اصل لاگت پچپن ہزار روپے ہے جو اسی فیصد سبسڈی کے بعد مستحقین کو صرف چھ ہزار روپے کی ادائیگی پر فراہم کیا جائے گا۔ سولز سسٹم کے اہل افراد کا تعین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹر کم آمدنی والے گھرانوں سے کیا جائے۔اس موقع پر وزیراتوانائی ناصر حسین شاہ نے کہا کہ منصوبے کی بولی میں اٹھارہ مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے شرکت کی جن میں تین کمپنیوں کی بولی منظور کی گئی ان میں برطانیہ ، چین اور امریکا کی کمپنیاں شامل ہیں، سسٹم کی خریداری کےلیے سندھ بینک میں چھ ہزار روپے کا چالان جمع کرانا ہوگا۔