اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )مرکزی صدر سنی علماء کونسل پاکستان علامہ غازی اورنگزیب فاروقی نے اپنے ذمہ داران مولاناتصدق حسین،مفتی تنویر عالم فاروقی،مولانا عبدالرحمن معاویہ، قاری افتخار،مولانا عبدالرزاق کے ہمراء جامع مسجد رحمانی آبپارہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوۓ کہا کہ سپریم کورٹ کا مبارک ثانی کیس میں دائر پٹیشنز میں قادیانیوں کو چاردیواری،نجی محافل اور ان کے اداروں میں کفریہ سرگرمیوں اور جرائم پھیلانے کی اجازت دینا قرآن و سنت اور آئین پاکستان کے خلاف ہے،سپریم کورٹ کے غیر شرعی و غیر آئینی فیصلہ کو مسلمانان پاکستان کسی صورت قبول نہیں کریں گے،سپریم کورٹ کا غیر شرعی و غیر آئینی فیصلہ قادیانیوں اور قادیانیت نوازوں کو خوش کرنے کے لیۓ کیا گیا ہے۔سپریم کورٹ اپنے فیصلہ کو فوری واپس لے۔سپریم کورٹ کے قادیانیوں کے حق میں فیصلہ کے خلاف 9 اگست بروز جمعۃ دن تین بجے تحفظ ختم نبوت مارچ آبپارہ چوک تا سپریم کورٹ تک ہوگا۔محرم الحرام کی مجالس و جلوسوں میں صحابہ کرام کی شان میں گستاخیوں کی سخت مزمت کرتے ہیں،حکومت گستاخوں کو فوری گرفتار کرے۔حماس کے پولیٹیکل سیاسی ونگ کے سربراء اسماعیل ہانیہ کا ایران میں مزائل حملہ میں شھادت امت مسلمہ کے لیۓ ناقابل تلافی نقصان ہے، اسماعیل ہانیہ کی شھادت کے پیچھے ایران اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ ہے جو کہ فلسطین کاز کو نقصان پہنچانا تھا۔اسماعیل ہانیہ کی شھادت کی تحقیقات عالمی عدالت سے کرائی جاۓ۔حالیہ دنوں میں پارا چنار کے علاقہ بوشھرہ میں اہلسنت عوام پر ہونے والے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے پارا چنار بوشھرہ کے مظلوم اہلسنت عوام کو تحفظ فراہم کرے اور پارا چنار میں موجود دہشتگردوں جن میں بعض دیگر علاقوں سے آۓ ہوۓ ہیں ان کے خلاف آپریشن کر کے غیر علاقائی و غیر ملکی اور ایران کی مداخلت کو ختم کیا جاۓ۔