ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں وزارت خزانہ نے جون 2023 سے کاروباری منافع پر 9 فیصد وفاقی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، 3 لاکھ 75 ہزار درہم سے زائد منافع پر ٹیکس لاگو ہوگا، اس سے کم پر کوئی ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں وزارت خزانہ نے جون 2023 سے کاروباری منافع پر 9 فیصد وفاقی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امارات نے کمپنیوں پر ٹیکس پالیسی دنیا میں رائج بہترین ضوابط کے تحت تیار کی ہے، ٹیکس میں استثنیٰ پالیسی بھی نافذ ہوگی جبکہ محدود دائرے میں ترامیم بھی ہوں گی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کمپنی ٹیکس تمام تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں پر لاگو ہوگا، اس سے قدرتی وسائل نکالنے والی سرگرمیاں مستثنیٰ ہوں گی اور وہ ریاست کی سطح پر رائج کمپنی ٹیکس کے ماتحت ہوں گی۔
وزارت خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ 3 لاکھ 75 ہزار درہم سے زائد منافع پر ٹیکس لاگو ہوگا، اس سے کم پر کوئی ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ملازمت سے ہونے والی ذاتی آمدنی پر کمپنی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا، اسی طرح غیر منقولہ جائیدادوں کے کاروبار یا دیگر سرمایہ کاریوں سے ہونے والی ذاتی آمدنی پر بھی ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔
سیکریٹری خزانہ کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات ملکی و بین الاقوامی کاروبار کا حجم بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، کمپنی ٹیکس مسابقتی درجے کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کمپنی ٹیکس مقرر کر کے ٹیکس نظام میں بین الاقوامی شفافیت کی پابند رہے گی اور نقصان پہنچانے والی ٹیکس سرگرمیوں کو روکا جائے گا۔
سیکریٹری خزانہ نے مزید کہا کہ امارات میں کمپنی ٹیکس نافذ کرنے کے لیے تمام فریقوں کو تیاری کا مناسب وقت دیا جائے گا، کمپنی ٹیکس سے متعلق مزید معلومات کے لیے ویب سائٹ سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔