لکھنو:(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارتی ریاست اتر پردیش میں ہندوتوا بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت نے لو جہاد کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کیلئے تبدیلی مذہب کے ایکٹ میں ترامیم منظور کی ہے جس کے تحت سزا اور جرمانے میں اضافہ کیاگیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اترپردیش اسمبلی میں یوگی آدتیہ ناتھ کی طرف سے اسمبلی میں تبدیلی مذہب کا ترمیمی بل پیش کیاگیا۔ ترمیمی ایکٹ خاص طورپر لوجہاد کے نام پر مسلمانوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کیلئے منظور کیاگیا ہے ۔ ایکٹ کے تحت خواتین کو دھوکہ دیکر مذہب تبدیل کرنے ،خواتین سے غیر قانونی طوپر شادی کرنے ، ہراساں کرنے میں ملوث افراد کو بیس سال یا عمر قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی جائیگی ۔ اس سے قبل یہ سزائیں دس سال قید اورپچاس ہزار جرمانے تک محدود تھیں۔ یوگی حکومت کے پارلیمانی امور کے وزیر سریش کھنہ نے گزشتہ روز اترپردیش اسمبلی میں یہ بل پیش کیاتھا۔جسے آج منگل کو منظور کر لیاگیا۔