راولپنڈی۔(نمائندہ خصوصی ):گوادر میں نام نہاد بلوچ راجی مچی کی آڑ میں سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں پاک فوج کا جوان شہید جبکہ ایک فوجی افسر سمیت 16 جوان زخمی ہوگئے۔پاک فوج نے ہجوم کی پرتشدد کارروائیوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اعادہ کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق29 جولائی کو نام نہاد بلوچ راجی مچی کے آڑ میں ایک پرتشدد ہجوم نے گوادر ضلع میں سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملہ کیا۔ نتیجتاً سپاہی شبیر بلوچ (عمر: 30 سال؛ رہائشی: ضلع سبی) شہید ہوگیا۔اس کے علاوہ پرتشدد مظاہرین کے بلا اشتعال حملوں کے نتیجے میں ایک افسر سمیت سولہ فوجی زخمی ہوئے۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر غیر قانونی پرتشدد مارچ کے لیے ہمدردی اور حمایت حاصل کرنے کے لیے پروپیگنڈا کرنے والوں کی جانب سے جعلی تصاویر اور ویڈیوز کا استعمال کرتے ہوئے جعلی اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے اشتعال انگیزی کے باوجود غیر ضروری شہری ہلاکتوں سے بچنے کے لیے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ہجوم کی پرتشدد کارروائیاں ناقابل قبول ہیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ تمام شہریوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں، پرسکون اور پرامن رہیں اور امن و امان کو برقرار رکھنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔