اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان دولت مشترکہ کے ساتھ رابطے، تعلیم، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے اور کلائمیٹ ریزیلینس کے ایجنڈے کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ نائب وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 21 ویں صدی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دولت مشترکہ کو مضبوط اور جدید بنانے کے اقدامات کی حمایت کے لیے پرعزم رہنے کے ساتھ ساتھ رکن ممالک کے درمیان فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل کی تنظیم کی اقدار اور مشن کو فروغ دینے اور نقطہ نظر کو جدید بنانے میں ان کے کردار کی تعریف کی۔نائب وزیراعظم نے سیلاب کے بعد پاکستان کی مدد کرنے کے علاوہ تعلیم، نوجوانوں کو بااختیار بنانے، صلاحیت سازی اور کلائمیٹ ریزیلینس میں تعاون کو فروغ دینے میں ان کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے دولت مشترکہ کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ رکن ممالک کے درمیان دیرینہ تنازعات کو سرعت کے ساتھ حل کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے دبائو ڈالے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ علاقائی رابطوں کے ایجنڈے کے بارے میں پاکستان کا وژن دولت مشترکہ سے مماثلت رکھتا ہے۔ انہوں نے تعلیم، ہنر، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے، صحت اور ماحولیات کے تحفظ میں اہداف کو حاصل کرنے میں تعاون کے وسیع مواقع کا بھی ذکر کیا۔نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل کو بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف اکتوبر میں’ اپیا ساموآ ‘میں ہونے والے دولت مشترکہ کے سربراہان حکومت کے اجلاس میں شرکت کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر میں دولت مشترکہ کے وزراء خارجہ کے اجلاس کے موقع پر وہ شریک ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ نے پاکستان کی طرف سے دولت مشترکہ کی مسلسل حمایت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہیں تاکہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ پاکستان کس طرح دوبارہ اٹھ کھڑا ہوا ہے جس نے 33 ملین سے زیادہ پاکستانیوں کو متاثر کیا اور ان میں سے 20 لاکھ گھروں اور روزگار سے محروم کر دیا۔دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ نے دولت مشترکہ کے اصولوں کے لیے پاکستان کے عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی 30 سال سے کم عمر کی 65 فیصد آبادی نہ صرف مستقبل کی رہنما ہوگی بلکہ دولت مشترکہ کو ایک بہتر مستقبل بنانے میں بھی مدد کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان بات چیت کے ذریعے امن اور ترقی جیسی اقدار کو برقرار رکھتا ہے بلکہ آزادی اور خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دولت مشترکہ کو اہم مسائل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے ایک فورم کے طور پر دیکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے جغرافیائی محل وقوع سے خود کو تجارت کے لیے ایک علاقائی مرکز کے طور پر تصور کیا ہے کیونکہ علاقائی روابط نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کریں گے اور تعاون کے لیے حالات پیدا کریں گے۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ کے 2030 تک انٹرا کامن ویلتھ تجارت کو 2 ٹریلین ڈالر تک بڑھانے کے وژن کی بھی تعریف کی۔دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دولت مشترکہ میں 2.7 ارب افراد یا دنیا کا ایک تہائی حصہ شامل ہے، دولت مشترکہ کی ریاستوں کے ساتھ تجارت دیگر ممالک کے مقابلے کہیں زیادہ تیز، سستی اور آسان ہے۔ دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ سرکاری دعوت پر پاکستان کا پانچ روزہ دورہ کر رہی ہیں۔