کیلگری کینیڈا:(مانیٹرنگ ڈیسک ) کینیڈا کے شہر کیلگری کی میئر جیوتی گونڈیک نے کہا ہے کہ سٹی کونسل کل ہونے والے خالصتان ریفرنڈم کو نہیں روک سکتی جس پر بھارتی حکومت نے اعتراض کیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جیوتی گونڈیک نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ خالصتان ریفرنڈم کو ایک مسئلہ کے طور پر نہیں دیکھتیں کیونکہ اس میں ملوث افراد ایک جائزاورجمہوری کام کر رہے ہیں اور ان کے دفتر کا کام نہیں ہے کہ وہ قانونی تقاریب پر پابندی لگائے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کسی بھی وقت میونسپل پلازہ میں جمع ہو سکتے ہیں۔ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں۔ سٹی کونسل نے سکھز فار جسٹس کو جو امریکہ میں قائم ایک گروپ ہے، کیلگری کے میونسپل پلازہ میں اتوار کو ریفرنڈم کرانے کی اجازت دی ہے۔کارپوریٹ پراپرٹیز اینڈ بلڈنگز کے ڈائریکٹر ایان فلیمنگ نے کہا کہ اگر افراد اور تنظیمیں مناسب سرگرمیوں اور طرز عمل کے مطابق اور رہنما اصولوں پر عمل کریں تو وہ پلازہ کو بغیر اجازت، درخواست یا اجازت کے استعمال کر سکتے ہیں۔ جمعہ کے روز سینکڑوں مقامی سکھوں نے شہر میں ایک کار ریلی نکالی جو گوردوارہ دشمیش کلچرل سینٹر سے شروع ہوئی اور تین گھنٹے تک جاری رہی۔ ایک سوسے زائد گاڑیاں ریلی کا حصہ تھیں جنہوں نے خالصتان کے جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔سکھز فار جسٹس کے رہنما گروپتونت سنگھ پنون نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کیلگری میں خالصتان ریفرنڈم سے قبل براہ راست اور پراکسیوں کے ذریعے سکھوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی مہم چلا رہے ہیں۔بھارتی حکومت نے کینیڈا کے شہر میں خالصتان ریفرنڈم سے چند گھنٹے قبل اپنی بوکھلاہٹ کا اظہار کیا جس میں ہزاروں خالصتان نواز سکھ پنجاب کی بھارت سے علیحدگی کے سوال پر ووٹنگ میں حصہ لینے کے لیے تیار ہے۔