سری نگر:(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع کپواڑہ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوان کوضلع کے علاقے کمکاری مژھل میں محاصرے اور تلاشی کی ایک تشدد کارروائی کے دوران شہید کیا۔قبل ازیں اسی علاقے میں بھارتی فوج کی ایک پوسٹ پر حملے میں ایک فوجی ہلاک جبکہ ایک میجر سمیت متعدد اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔ آخری اطلاعات تک علاقے میں بھارتی فوج کا آپریشن جاری تھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت جموںوکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کو چیلنج کرنے کی پاداش میں نظر بند حریت رہنماﺅں ، کارکنوں اور نوجوا نوں کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے پر قتل اورگرفتار کیا جا رہا ہے۔ترجمان نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔مقبوضہ علاقے میں سول سوسائٹی ارکان نے بھارتی فورسز کے ہاتھوںگزشتہ 36برس کے دوران لاپتہ ہونے والے 8 ہزار سے زائد کشمیریوں کے بارے میں معلومات کی فراہمی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک انتہائی حساس معاملہ ہے جو فوری توجہ کا متقاضی ہے۔ سول سوسائٹی ارکان نے کہا کہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ انتہائی کرب کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، وہ یہ نہیں جانتے کہ آیا انکے پیارے زندہ ہیں یا پھر شہید کیے گئے ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ لاپتہ کشمیریوں کے بارے میں معلومات کی فراہمی کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے قائمقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ کے عزم وہمت کو سراہا ہے جنہوں نے جموں وکشمیر پر غیر قانونی بھارتی قبضے کو چیلنج کرنے کی پاداش میں اپنی زندگی کے مجموعی طور پر 38برس بھارتی جیلوں اور عقوبت خانوں میں گزارے ہیں۔ وہ گزشتہ آٹھ برس سے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بند ہیں۔