کراچی ( رپورٹ : مرزا افتخار بیگ) یہ بات نہایت افسوس ناک ہے کہ منشیات ہمارے تعلیمی اداروں میں داخل ہوگئی ہے یہ بات گزشتہ روز گورنمنٹ کالج آف ایجوکیشن فیڈرل بی ایریا کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر نوید رب صدیقی نے تنظیم فرینڈز آف اینٹی نارکوٹکس آف سندھ (فانوس) کے صدر رفیع احمد سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کے ہونہار و ذہین نوجوانوں کو ایک سازش کے تحت منشیات کی عفریت میں مبتلا کر کے انہیں تباہ و برباد کیا جارہا ہے، اگر اسکا تدارک نہ کیا گیا تو خدانہ خواستہ مستقبل قریب میں ہر گھر میں ایک نہ ایک منشیات کا عادی ہوگا، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ، تعلیمی اداروں کے پرنسپل، اساتذہ طلبہ و طالبات، والدین اور سماجی تنظیمیں منشیات کے خلاف زبردست جدوجہد کریں۔ اس موقع پر رفیع احمد نہ بتایا کہ وطن عزیز میں جہالت ، بے روزگاری،مہنگائ، غربت، معاشرتی بے حسی اور لا علمی نے ہمارے نوجوانوں کو سگریٹ نوشی ، افیون ،شراب ، چرس، ہیروئن، کوکین اور کرسٹل آیس جیسے نہایت خطرناک نشوں میں مبتلا کردیا ہے ہمارا مستقبل تاریک سے تاریک ہوتا جا رہا ہے ۔ پروفیسر نوید نے تعلیمی چھٹیوں کے بعد تنظیم فانوس کے ساتھ ملکر تعلیمی اداروں میں منشیات کے خلاف شعور و آگہی کی مہم چلانے کا اعلان کیا۔