کرا چی(اسپورٹس ڈیسک )ارشد ندیم پاکستان واپڈا سے منسلک ہیں اور ان کا تعلق صوبہ پنجاب کے علاقے میاں چنوں سے ہے۔
ان کے والد راج مستری ہیں لیکن اُنھوں نے اپنے بیٹے کی ہر قدم پر حوصلہ افزائی کی27 سالہ ارشد ندیم ماضی میں پاکستان کے لیے کامن ویلتھ گیمز میں سونے اور عالمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیت چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ 2017 میں اسلامک سالیڈیرٹی گیمز میں بھی پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔انھیں پیرس اولمپکس میں پاکستان کی واحد میڈل کی امید سمجھا جا رہا ہے۔ عالمی رینکنگ میں پانچویں نمبر پر براجمان ارشد ندیم اور ان کے روایتی حریف عالمی نمبر ایک انڈیا کے نیرج چوپڑا کے جیولن کے مقابلوں کو پاکستان اور انڈیا دونوں ملکوں میں انتہائی دلچسپی سے دیکھا جاتا ہے۔اس مرتبہ پیرس گیمز میں بھی یہ دونوں آمنے سامنے ہوں گے۔ آخری مرتبہ جب گزشتہ برس ورلڈ ایتھلیٹکس میں ان دونوں کھلاڑیوں نے جیولن تھرو مقابلے میں شرکت کی تو انڈیا کے نیرج چوپڑا نے گولڈ میڈل کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی اور ارشد ندیم دو پوائنٹس کی دوری سے دوسرے نمبر پر رہے