کلیگری (مانیٹرنگ ڈیسک ) :خالصتان نوازتنظیم سکھز فار جسٹس (ایس ایف جے) کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سکھوں کے خلاف براہ راست اور آلہ کاروں کے ذریعے نفرت انگیز مہم کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ کیلگری میں ہونے والے خالصتان ریفرنڈم سے قبل ہندوستانی اور کینیڈین سکھوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے ۔سکھز فار جسٹس کے زیر اہتمام 28 جولائی بروز اتوار کیلگری کے میونسپل پلازہ میں خالصتان ریفرنڈم منعقد کیا جارہا ہے۔ خالصتان ریفرنڈم کی حمایت اور اسے کامیاب بنانے کےلئے سکھ مقامی طور پر بڑے پیمانے پر کار ریلیاں اور بل بورڈ مہم کا انعقاد کر رہے ہیں۔ایک بیان کے مطابق کینیڈا کے شہر کلیگری میں خالصتان ریفرنڈم میں ہزاروں خالصتان نواز سکھ حصہ لیں گے جس کی وجہ سے ریفرنڈم کے انعقاد سے چند گھنٹو ں قبل بھارتی حکومت اپنی بوکھلاہٹ اور گھبراہٹ کا اظہار کررہی ہے ۔کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب سکھوں نے ہندوتوا کے حامیوں پر خالصتان ریفرنڈم کے پوسٹروں کی توڑ پھوڑ کا الزام لگایا اور البرٹا کے دارالحکومت ایڈمنٹن میں ایک ہندو مندر پر نامعلوم افراد کی جانب سے گریفٹی حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایس ایف جے کے رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کے درمیان لفظی جنگ شروع ہو گئی۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ کینیڈا ہندوستان مخالف عناصر کے خلاف کارروائی کرے گا جنہوں نے ہندوستانی رہنماؤں، اداروں، ایئر لائنز اور سفارت کاروں کو بار بار تشدد کی دھمکیاں دی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم لاحق خطرات پر بھی سنجیدگی کی اسی سطح پر مضبوط کارروائی دیکھنا چاہتے ہیں۔کینیڈین ممبر پارلیمنٹ چندرا آریہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران، گریٹر ٹورنٹو ایریا، برٹش کولمبیا، اور کینیڈا میں دیگر مقامات پر ہندو مندروں کو نفرت انگیز گرافٹی کے ساتھ توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خالصتان کے حامیوں نے برامپٹن اور وینکوور میں وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل پر عوامی طور پر جشن منایا ۔ ایم پی آریہ کے کینیڈا میں خالصتان کے حامی سکھوں کے خلاف تشدد کو ہوا دینے والے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے سکھز فار جسٹس کے جنرل کونسلر گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ایم پی آریہ کو اپنے مادر وطن واپس جانا چاہئے، وہ اپنے آقا ہندوستانی وزیر اعظم مودی کی ہدایت پر سکھوں کےخلاف نفرت انگیزمہم چلا رہا ہے ۔گروپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ایم پی آریہ کا ہر عمل اور لفظ ہندو بالادستی کی مودی حکومت کی پالیسی کاحصہ ہے جو ہردیپ سنگھ نجارکے قتل اور کینیڈا میں سکھوں کے خلاف بین الاقوامی جبر کی ذمہ دار ہے۔کینیڈین ایم پی کے طور پر آریہ کی نااہلی کا مطالبہ کرتے ہوئے پنوں نے کہا کہ آریہ مودی کے ہندوتوا نظریے کی پیروی کرتا ہے جو اختلافی سیاسی رائے کو دبانے کے لیے تشدد کے استعمال کو فروغ دیتی ہے ، یہ طرز عمل کینیڈین جمہوریت کے بنیادی اصولوں سے براہ راست متصادم ہے جیسا کہ چارٹر آف رائٹس میں درج ہے۔واضح رہے کہ خالصتان ریفرنڈم ووٹنگ مہم آزاد پنجاب ریفرنڈم کمیشن (پی آر سی) کی نگرانی میں چلائی جارہی ہے جو تمام مراحل مکمل ہونے پر نتائج کا اعلان کرے گی۔ لندن یوکے سے 31 اکتوبر 2021 سے شروع ہونے والی ووٹنگ اب تک برطانیہ بھر کے کئی ممالک اور شہروں میں ہو چکی ہے۔ جنیوا ، پیرس، روم اور میلان ، میلبورن، برسبین اور سڈنی، ہیوسٹن؛ برامپٹن، مسی ساگا، مالٹن، وینکووراور اب کیلگری میں اس کا انعقاد کیا جارہا ہے