کراچی ( نمائندہ خصوصی ) قادیانی مبارک ثانی کیس میں دائر نظر ثانی پٹیشنز پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔سپریم کورٹ کا چوبیس جولائی مبارک ثانی کیس کا فیصلہ قرآن و سنت،آئین پاکستان کے خلاف ہے۔سپریم کورٹ کے غیر شرعی و غیر آئینی فیصلہ کو مسلمانان پاکستان کسی صورت قبول نہیں کریں گےسپریم کورٹ کا متنازعہ غیر شرعی و غیر آئینی فیصلہ قادیانیت اور قادیانیت نوازوں کو خوش کرنے کے لیۓ کیا گیا ہے٫قادیانیوں کو چار دیواری اور نجی محافل میں کفریہ سرگرمیوں اور جرائم پھیلانے کی اجازت دینے کو تمام مسالک کے علماء کرام و مسلمانان پاکستان مسترد کرتی ہے۔ان خیالات کا اظہار صدراہلسنّت والجماعت پاکستان علامہ اورنگزیب فاروقی،صدراہلسنّت والجماعت کراچی علامہ رب نوازحنفی ،سیکریٹری جنرل علامہ تاج محمدحنفی،مولانا محی الدین شاہ،ترجمان کراچی مولاناعمرمعاویہ۔ مفتی سیف الرحمن عباسی و دیگر رہنماؤں نے اپنا مشترکہ بیان میں کہاکہ مسلمانان پاکستان قادیانیوں کو شعائر اسلام کو استعمال کرنے کی اجازت نہ چار دیواری کے اندر کرنے دیں گے اور نہ ہی چاردیواری کے باہر کرنے دیں گے٫سپریم کورٹ کے متنازعہ فیصلہ کے بعد ملک پاکستان میں جو صورتحال رونما ہوگی اس کی تمام تر ذمہ داری سپریم کورٹ پر عائد ہوگی۔اہلسنت والجماعت پاکستان سپریم کورٹ کے مذکورہ غیر شرعی و غیر آئینی فیصلہ کے خلاف تمام جماعتوں کے قائدین سے مشاورت کے بعد آئندہ کے مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان جلد کرے گی