کراچی۔ ( نمائندہ خصوصی )پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے ملک میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت کے قیام کے متعلق فچ کی رپورٹ کو آئین کے خلاف اور ملک میں آئینی ایمرجنسی کی باتوں کو جمھوریت کے خلاف سازش قرار دے دیتے ہوئے کہا ہے کے آئین میں ٹیکنوکریٹ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعے کے روز پیپلز لیبر بیورو کے زیر اہتمام سیسی کے ھیڈ آفس میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی 69 ویں سالگرہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کے حکومت کو ھٹانے کا واحد آئینی راستہ عدم اعتماد کی تحریک ہے اور عدم اعتماد کی تحریک کی منظوری کے بنا حکومت کو نہیں گرایا جاسکتا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے ملک میں ٹیکنوکریٹ حکومت کے قیام اور آئینی ایمرجنسی کی باتیں ملک کے جمھوری نظام کو کمزور کرنے کی کوشش ہیں۔انہوں نے کہا کے فچ کی رپورٹ میں ملک میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت کے قیام کی باتیں آئین کے خلاف ہیں اور آئین کے ہوتے ہوئے ٹیکنوکریٹس کی حکومت نہیں بن سکتی۔انہوں نے کہا کے 18 ویں ترمیم کے ذریعے آئین سے چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کو آرٹیکل 6 کا مرتکب قرار دیا گیا ہے اور آئین سے چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 کی شق شامل ہونے کے بعد ملک میں ماورائے آئین اقدام اٹھانا اتنا آسان نہیں رہا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے پیپلز پارٹی کے پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے لئے مفاہمت اور ڈائلاگ کے دروازے کھلے ہیں اور جب بات چیت کی بات کرتے ہیں تو عمران خان نئے انتخابات کراؤ کے مطالبے کر رہا ہے جو مطالبہ اس وقت جمھوری نہیں۔ انہوں نے کہا کے کسی سیاسی جماعت پر ہابندی ہے حق میں نہیں تاہم عمران خان اپنی جماعت میں موجود ٹائیگر فورس سے لاتعلقی کا اظھار کرے کیوں کے سیاست میں کسی نجی فورس کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی ۔نثار کھوڑو نے پی ٹی آئی کو اپنے بانی کی رہائی کے لئے علامتی بھوک ھڑتال اور مظاھرے کرنے کے بجائے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کے پی ٹی آئی اگر اپنے بانی کو آزاد کرانا چاہتی ہے تو پہر ھمت کرے اور جیل بھرو تحریک شروع کرے۔انہوں نے کہا کے پی ٹی آئی کا صرف مظاہرے اور ایک دو گھنٹوں کے لئے علامتی بھوک ھڑتال کرنا سیاسی جدوجھد کی مذاق اڑانے کے مترادف عمل ہے ہے۔ نثار کھوڑو نے مزید کہا کے پیپلز پارٹی کو وفاق میں حکومت نہیں چاہئے۔ جمھوریت کے لئے ن لیگ کی حمایت کرکے پارلیامنٹ کو وجود میں لائے ہیں۔انہوں نے کہا کے جمھوری روایت یہ ہے کے ایوان میں اشوز کو لایا جائے اور مخالفت کرنا یا نکتہ چینی کرنا پہر اپوزیشن کا حق ہے مگر عمران خان جمھوریت کا حامی نہیں۔انہوں نے کہا کے پیپلز پارٹی جب حکومت میں ہوتی ہے تو کوئی سیاسی قیدی نہیں ہوتا تاہم اگر کوئی جرم کرے گا تو پہر قانون حرکت میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کے عمران خان اپنے غلط کرتوتوں کی وجہ سے جیل میں ہے کیوں کے عمران خان کبھی جمھوری نہیں رہا اور وہ اپنی عادت سے مجبور ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے پی ٹی آئی کے آزاد اراکین اگر محمود خان اچکزئی کی پارٹی میں جاتے تو بھی ان کو مخصوص نشستیں مل جاتی۔ انہوں نے کہا کے عدالت کا مخصوص نشستوں کے متعلق فیصلہ مبھم اور عوام کی سمجھ سے بالاتر ہے۔ مخصوص نشستوں کے متعلق عدالت میں نظرثانی درخواست دائر ہونے پر غصہ عمران خان کو ہے وہ چاہتے ہیں کے رویو پٹیشن میں تاخیر ہو۔ نثار کھوڑو نے کہا کے پہلا سویلین آصف علی زرداری ہیں جو دوسری مرتبہ صدر مملکت بنے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری نے 18 ویں ترمیم دے کے اور پارلیامنٹ کو اپنے اختیارات حوالے کرکے ملک میں جمھوریت کے تسلسل اور پارلیامنٹ آئین کی بالادستی کو یقینی بنایا اور ان کی مفاھمتی پالیسی کی وجہ سے ملک میں جمھوری حکومتیں چل رہی ہیں۔انہوں نے کہا کے ملک میں سیاسی رسہ کشی کے خاتمے کا حل بھی صدر آصف علی زرداری کے پاس موجود ہے مگر سیاست کو انا اور ضد کی بھینٹ چڑھانےوالے آصف زرداری سےسیکھیں۔